• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68155

    عنوان: منگیتر لڑکی نے زنا کر لیا تو اس سے نکاح کرنا مناسب ہے یا نہیں۔

    سوال: میری منگیتر جس سے 3 مہینے بعد شادی ہونے والی ہے اس نے اقرار کیا کہ اس نے 3 سال قبل ایک لڑکے سے کئی بار زنا کا ارتکاب کیا ہے۔ میں اسے 5 سال سے جانتا ہوں ۔ کیا میرا اس سے نکاح کرنا مناسب ہے شرعی اعتبار سے ۔ اور کیا اس پہ بھروسہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ دوبارہ یہ بدکاری نہ کرے ایک سے دو بار میں نے بھی اس لڑکی سے جسمانی تعلقات قائم کیا غفلت میں اور میں نے اس اللہ سے توبہ بھی کیا ہے ۔ اب کیا جانتے ہوئے کہ اس لڑکی یعنی میری منگیتر سے شادی کروں یا نہیں؟ اور اس پہ یقین کرکے اور اس برائی کی پردہ دری کرتے ہوئے اس سے نکاح کر لوں ۔ براے مہربانی مجھے مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 68155

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1170-1170/N=11/1437 (۱) : اگر اس نے غیر مرد سے ناجائز تعلقات اور زنا و بدکاری وغیرہ سے توبہ کرلی ہے اور اس کی حالت قابل اطمینان ہے تو آپ اس سے نکاح کرلیں، حدیث پاک میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ (مشکوة شریف ص ۲۰۶، بحوالہ: سنن ابن ماجہ وشعب الایمان للبیہقی، وحسنہ ابن حجر کما فی المقاصد الحسنة للسخاوی) ، یعنی: جس نے گناہ کے بعد گناہ سے سچی وپکی توبہ کرلی تو وہ اس شخص کی طرح ہوجاتا ہے جس کا کوئی گناہ نہ ہو ۔ (۲) : جی ہاں!اگر وہ قابل اطمینان ہے توآپ اس پر بھروسہ کرسکتے ہیں۔ (۳) : آئندہ آپ کسی غیر لڑکی سے ناجائز تعلقات قائم کرنے سے سخت پرہیز کریں، اللہ تعالی آپ کی بھی توبہ قبول فرمائیں۔ (۴) : صورت مسئولہ میں آپ اس لڑکی سے شادی کرلیں اور آئندہ دونوں عفت وپاک دامنی کی زندگی گذاریں۔ (۵) : جی ہاں! کرلیں، اللہ تعالی آپ دونوں کے نکاح میں برکت فرمائیں اور نیک وصالح اولاد عنایت فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند