معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 68155
جواب نمبر: 68155
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1170-1170/N=11/1437 (۱) : اگر اس نے غیر مرد سے ناجائز تعلقات اور زنا و بدکاری وغیرہ سے توبہ کرلی ہے اور اس کی حالت قابل اطمینان ہے تو آپ اس سے نکاح کرلیں، حدیث پاک میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ (مشکوة شریف ص ۲۰۶، بحوالہ: سنن ابن ماجہ وشعب الایمان للبیہقی، وحسنہ ابن حجر کما فی المقاصد الحسنة للسخاوی) ، یعنی: جس نے گناہ کے بعد گناہ سے سچی وپکی توبہ کرلی تو وہ اس شخص کی طرح ہوجاتا ہے جس کا کوئی گناہ نہ ہو ۔ (۲) : جی ہاں!اگر وہ قابل اطمینان ہے توآپ اس پر بھروسہ کرسکتے ہیں۔ (۳) : آئندہ آپ کسی غیر لڑکی سے ناجائز تعلقات قائم کرنے سے سخت پرہیز کریں، اللہ تعالی آپ کی بھی توبہ قبول فرمائیں۔ (۴) : صورت مسئولہ میں آپ اس لڑکی سے شادی کرلیں اور آئندہ دونوں عفت وپاک دامنی کی زندگی گذاریں۔ (۵) : جی ہاں! کرلیں، اللہ تعالی آپ دونوں کے نکاح میں برکت فرمائیں اور نیک وصالح اولاد عنایت فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند