• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 67375

    عنوان: لڑکی والوں نے دھوکہ دیتے ہوئے لڑکی کا نکاح کیا

    سوال: چند روز پہلے میرے بھائی کا نکاح ہوا، لیکن نکاح کے بعد صرف ایک ہفتے کے اندر میرے بھائی کو یہ تجربہ ہوا کہ لڑکی کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے اور لڑکی کو بہت کم سنائی دیتاہے ،دونوں کانوں میں بھی مشین لگی ہوئی ہے ،یہ دیکھ کر میرے بھائی کو بہت صدمہ پہنچا ہے ، لہذا لڑکی والوں نے اتنا بڑا دھوکہ کیا۔ اب میرے بھائی یہ کہتے ہیں وہ ایک لمحہ بھی اس لڑکی کیساتھ زندگی نہیں گذارنا چاہتے ہیں اور اس لڑکی کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔اور ہم نے ایک روپیہ بھی جہیز نہیں لیا اور مہر بھی نکاح کی محفل میں ہی نقد ادا کردیا تھا ۔ واضح رہے کہ لڑکی والوں نے لڑکی کے یہ حالات کچھ نہیں سنائے تھے بلکہ یہ کہا تھا کہ لڑکی عالمہ, فاضلہ ہے یہی سوچ کر ہم نے بھروسہ کیا اور بھائی کا نکاح کیا، لیکن سب دھوکہ ہوا۔ ایسی حالت میں شریعت کا کیا حکم ہے ۔ مہربانی فرماکر شریعت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہماری رہبری فرمائیں۔خیرا

    جواب نمبر: 67375

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 102-100/N=10/1437 اگر لڑکی سے جنسی ضرورت کی تکمیل ہوسکتی ہے تواگر آپ کے بھائی اسے طلاق نہ دیں، برداشت کرلیں تو یہ ان کی جانب سے لڑکی پر احسان ہوگا اور وہ آخرت میں اس کا اجر پائیں گے إن شاء اللہ تعالی، باقی لڑکی والوں نے جو کیا وہ محمود نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند