معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 66038
جواب نمبر: 6603801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 977-998/L=9/1437 اگر کسی نے مدت رضاعت میں کسی عورت کا دودھ ایک مرتبہ بھی پی لیا تو اس کے بہن سے نکاح کرنا جائز نہیں وہ رضاعی خالہ ہوگی اور رضاعی خالہ سے مثل نسبی خالہ کے نکاح کرنا حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میراسوال یہ ہے کہ ایک شخص نے دو سال پہلے شادی کی تھی ، اب وہ اپنی بیوی کے ساتھ تجدید نکاح کرناچاہتاہے، اس کا کیا طریقہ ہوگا؟
کیا سوتیلی ماں کی بیٹی کی بیٹی سے نکاح ہو سکتا ہے ؟
2040 مناظرمسئلہ یہ ہے کہ خالدہ جن کی چھ بیٹیاں او
رتین بیٹے ہیں زید ان کی دوسرے نمبر والی بیٹی کا لڑکا ہے ۔ اسماء ان کی پہلے نمبر
والی بیٹی کی بیٹی ہے۔ زید کی والدہ نے اسماء کومدت رضاعت میں دودھ پلایا ہے ۔او
راسما کے اس سے بڑے دو اور بھائی بہن ہیں۔ (۱)کیا زید اور اسماء کی آپس میں شادی ہوسکتی
ہے؟ (۲)زید کا نکاح اسماء کی دوسری بہنوں کے ساتھ
ہوسکتا ہے یا زید کی کسی ایک بہن کا نکاح اسماء کے کسی ایک بھائی سے ہوسکتا ہے؟ (۳)خالدہ کی چوتھے نمبر والی بیٹی کے ایک بیٹی
ہے راشدہ۔ اب زید کے نانا ان دونوں کا آپس میں نکاح کرنا چاہتے ہیں لیکن مشکل یہ
ہے کہ زید کی والدہ کو یہ شک ہے کہ اس نے راشدہ کو مدت رضاعت میں دودھ پلایا ہے لیکن
اس پر کوئی گواہ نہیں ہے۔ تو کیا زید اور راشدہ کی آپس میں شادی ہوسکتی ہے؟(۴)زید کی نانی نے بھی زید کو دودھ پلایا ہے(
مدت رضاعت میں )۔اب زید کا چھوٹا بھائی ہے جس کی شادی گھر والے اس کی خالہ (جو
خالدہ کی پانچویں نمبر والی بیٹی ہے) کی لڑکی سے کرنا چاہتے ہیں۔ کیا یہ نکاح جائز
ہے؟ (۵)اسی طرح زید کے بھائی بہنوں میں سے کسی کا
نکاح خالدہ کے پوتے پوتیوں سے ہوسکتا ہے کہ نہیں؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا دوسرا نکاح کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینی پڑتی ہے؟
3846 مناظر