معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 65105
جواب نمبر: 65105
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 911-977/L=9/1437 اگر والد عالم مسائل نکاح سے واقف ہے تو والد کا نکاح پڑھانا بہ نسبت دوسرے لوگوں کے بہتر ہے حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں: (حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی میں) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بلیغ خطبہ پڑھ کر ایجاب و قبول کرایا، اس سے معلوم ہوا کہ باپ کا چھپے چھپے پھرنا یہ بھی خلاف سنت ہے، بلکہ بہتر یہ ہے کہ باپ خود اپنی دختر کا نکاح پڑھ دے کیونکہ یہ ولی ہے (دوسرا وکیل)، ولی کو بہرحال وکیل سے ترجیح ہوتی ہے، نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں یہی ہے۔ (اسلامی شادی: ۱۲۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند