معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 6446
صحیح مسلم جلد نمبر4 (باب رضاعت) امی عائشہ (رضی اللہ تعالی عنہا) سے روایت ہے کہ تین سے کم مرتبہ میں دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۔جب کہ ہمارے علماء فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ غلطی سے بھی اگر ایک قطرہ دودھ حلق میں جائے تو رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔ اگر ثابت ہوتی ہے تو صحیح حدیث سے حوالہ عنایت فرمادیں۔
صحیح مسلم جلد نمبر4 (باب رضاعت) امی عائشہ (رضی اللہ تعالی عنہا) سے روایت ہے کہ تین سے کم مرتبہ میں دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۔جب کہ ہمارے علماء فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ غلطی سے بھی اگر ایک قطرہ دودھ حلق میں جائے تو رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔ اگر ثابت ہوتی ہے تو صحیح حدیث سے حوالہ عنایت فرمادیں۔
جواب نمبر: 6446
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 601=601/ م
مدت رضاعت میں ایک مرتبہ بھی دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت ہوجاتی ہے، اس کے دلائل قرآن وحدیث سے ملاحظہ فرمائیں۔ قرآن میں ہے: ?وَاُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیْ اَرْضَعْنَکُمْ وَاَخَوٰتُکُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ? (نساء:۲۳) ترجمہ: اور تمھاری وہ مائیں جنھوں نے تم کو دودھ پلایا ہے اور تمھاری رضاعی بہنیں تم پر حرام ہیں۔ اس آیت میں مقدار کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اور حضرت علی، حضرت ابن مسعود، حضرت ابن عباس -رضی اللہ عنہم- سے مروی ہے: قلیل الرضاع وکثیرہ سواءٌ یعنی کم اور زیادہ دودھ پینا برابر ہے، یہ روایت موطا مالک اور امام بیہقی کی السنن الکبری میں موجود ہے، اور حضرت ابن عمر -رضی اللہ عنہ- سے روایت ہے: الرضعة الواحدة تحرم (مصنف عبدالرزاق، السنن الکبریٰ) ترجمہ: ایک مرتبہ دودھ پینا بھی حرمت ثابت کرتا ہے۔ اور مذکور فی السوال حدیث عائشہ کا جواب یہ ہے کہ اس کی سند میں اضطراب ہے، اور اس بحث کی تفصیل کے لیے دیکھئے بدائع الصنائع کتاب الرضاع وغیرہ کتب فقہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند