معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 63843
جواب نمبر: 63843
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 682-682/Sd=9/1437 نکاح میں فون کے ذریعہ ایجاب وقبول معتبر نہیں ہے، نکاح اُسی وقت منعقد ہوتا ہے، جب کہ عاقدین اصالةً یا وکالةً ایک مجلس میں موجود ہوں، اور اسی مجلس میں دوگواہوں (یا ایک مرد اور دو عورتوں) نے ایک ساتھ اُن کا ایجاب وقبول سنا ہو، صورت مسئولہ میں فون پر نکاح کی کیا صورت اختیار کی گئی، یہ واضح نہیں ہے، اگر مذکورہ طریقے پر نکاح نہیں ہوا ہے، تو آپ دونوں پر فورا الگ ہونا ضروری ہے۔ ومن شرائط الإیجاب والقبول اتحاد المجلس لو حاضرین الخ۔ (الدر المختار ۴/۷۶ زکریا) وشرط حضور شاہدین حرین، أو حر وحرتین مکلفین سامعین قولہما معاً۔ (الدر المختار ۴/۸۷-۹۱ زکریا) ومنہا أن یکون الإیجاب والقبول في مجلس واحد حتی لو اختلف المجلس بأن کانا حاضرین فأوجب أحدہما فقام الآخر عن المجلس قبل القبول أو اشتغل بعمل یوجب اختلاف المجلس لا ینعقد، وکذا إذا کان أحدہما غائبًا لم ینعقد۔ (الفتاویٰ الہندیة ۱/۲۶۹ زکریا) ومنہا سماع الشاہدین کلامہما معًا، ہٰکذا في فتح القدیر … ولو سمعا کلام أحدہما دون الآخر أو سمع أحدہما کلام أحدہما والآخر کلام الآخر لا یجوز النکاح، ہٰکذا في البدائع۔ (الفتاویٰ الہندیة ۱/۲۶۸ زکریا، بدائع الصنائع، کتاب النکاح / عدالة الشاہدین ۲/۵۲۷ زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند