عنوان: میں نے اپنے دو دوستوں کی موجودگی میں ایک لڑکی سے کہا کہ تم مجھے ایک ہزار سعودی ریال مہر کے عوض قبول کرتی ہو اس نے جواب میں کہا کہ ہاں میں قبول کرتی ہوں
سوال: میں نے اپنے دو دوستوں کی موجودگی میں ایک لڑکی سے کہا کہ تم مجھے ایک ہزار سعودی ریال مہر کے عوض قبول کرتی ہو اس نے جواب میں کہا کہ ہاں میں قبول کرتی ہوں اور میرے دو دوست وہاں پہ موجود تھے ، اس کے علاوہ کوئی نکاح پڑھانے والا مولوی صاحب نہیں تھا، تو کیا اس طرح شرعی طورپر میرا نکاح ہوگیا ؟ کیا وہ لڑکی میرے لیے حلال ہے ؟اس نکاح میں کوئی شک کی گنجائش تو نہیں؟
مہربانی فرما کر مجھے اس کشمکش سے آزاد کریں ۔ جزاک اللہ )پ
جواب نمبر: 6325830-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 264-264/B=3/1437-U
اگر نکاح کی نیت سے کم ازکم شرعی دو گواہوں کے سامنے اس طرح دونوں نے ایجاب وقبول کیا ہے تو اس طرح شرعاً نکاح صحیح اور منعقد ہوجائے گا، بشرطیکہ مانع نکاح کوئی سبب نہ ہو۔