• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 62629

    عنوان: مزنیۃ سے شادی

    سوال: میری ایک دوست جو شادی شدہ تھی ،2007سے ایک بیٹی کی ماں تھی، اور اپنے شوہر سے دوسرے بچے کی ماں بنی 2012میں ، وہ جب تین مہینے کی حاملہ تھی تب ہم سے زنا سرزد ہوگیا ، پھر بچہ پیدا ہونے کے بعد بھی زناہوا اور پھر اس لڑکی نے یہ کہا کہ وہ اب شوہر کے پاس نہیں جاتی اورا ب سے 2012سے آج 2015تک کئی بار زنا ہواہم سے اور میں اسی جھوٹ اور گمان میں تھا کہ وہ شوہر کے پاس نہیں جاتی جب کہ 2012میں بچہ ہونے کے بعد سے وہ شوہر کے پاس بھی مجبوری میں جارہی تھی اور مجھ سے محبت کی وجہ سے مجھے بھی نہیں چھوڑا، بہرحال اب میں نے سب جاننے کے بعد اسے معاف کیا اور اس کے شوہر سے بات کی (اسے صرف محبت کے بارے میں بتایا، زناکے بارے میں نہیں)اور اس لڑکی سے شادی کرنے بات کی، اس کا شوہر طلاق دینے پر راضی ہے تو کیا میں اس لڑکی سے شادی کرسکتاہوں؟ ہم دونوں اپنے گناہوں پہ بہت پریشان ہیں ، وہ لڑکی بہت زیادہ نادم ہے اور میں بس اس کا ہاتھ اٹھانا چاہتاہوں اور اللہ سے معافی طلب کرتاہوں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس شادی میں کوئی شرعی عذ ر ہے؟

    جواب نمبر: 62629

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 184-184/M=3/1437-U زنا کا ارتکاب شریعت میں بہت سخت گناہ ہے، زنا کے قریب جانے سے بھی منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ بڑی بے حیائی کا فعل ہے، لڑکی شوہر والی ہونے کے باوجود حرام کاری کرتی رہی یہ بہت بڑا گناہ ہوا، بہرحال آپ دونوں (زانی اور مزنیہ) پر اس گناہ سے سچی توبہ لازم ہے، دونوں ایک دوسرے سے علیحدگی رکھیں اور لڑکی کو چاہیے کہ اپنے شوہر کی زوجیت میں رہے، اور بلاوجہ طلاق کا مطالبہ نہ کرے ہاں اگر شوہر طلاق دیدے اور اس کی عدت گزرجائے تو اس مطلقہ لڑکی سے آپ شادی کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند