معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 62274
جواب نمبر: 62274
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 51-39/Sn=2/1437-U صورت مسئولہ میں اگر شکل یہ بنی (جیسا کہ سوال کے آخری جز سے سمجھ میں آتی ہے) کہ آپ کی چچا کے بیٹی نے آپ کی والدہ کا دودھ پیا تو اس لڑکی کا نکاح آپ کے بھائیوں میں سے کسی سے نہیں ہوسکتا، اگر یہ شکل ہوئی کہ آپ کے بھائی نے آپ کی چچی کا دودھ پیا تو اس صورت میں حکم یہ ہے کہ: آپ کے چچا کی بیٹی آپ کے جس بھائی کی رضاعی بہن ہے اس سے اس کا نکاح نہیں ہوسکتا؛ باقی آپ کے ساتھ اور آپ کے دیگر بھائیوں کے ساتھ (خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے) اس کا نکاح ہوسکتا ہے، آپ نے جو کچھ سنا وہ صحیح نہیں ہے، وتحلّ أخت أخیہ رضاعًا یصحّ اتصالہ بالمضاف کأن یکون لہ أخ نسبي لہ أخت رضاعیّة الخ (درمختار مع الشامي: ۴/۴۱۰، باب الرضاع، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند