• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 61037

    عنوان: نكاح كے بعد رخصتی سے پہلے جنسی تعلقات قائم كرنا كیسا ہے؟

    سوال: میری بہن کا نکاح ہوا ہے، مگر ابھی رخصتی نہیں ہوئی، اس کے شوہر اس سے فون پہ بات کرتاہے، وہ اس سے جنسی باتیں کرنا چاہتاہے، اسے جنسی تعلق کرنا چاہتاہے، اس کے علاوہ وہ چاہتاہے کہ ہر کام وہ اس سے پوچھ کرے، میری بہن چاہتی ہے کہ یہ سب کچھ رخصتی کے بعد ہو جب یہ بات وہ اپنے شوہر سے کہتی ہے تو وہ ناراض ہوجاتاہے، میری بہن ان سب سے بہت پریشان ہے، کیوں کہ دو سال سے پہلے کسی صورت بھی رخصتی نہیں ہوسکتی۔ میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا رخصتی سے پہلے اگر عورت اپنے شوہر کو اس جنسی تعلق سے انکار کردے تو اس پر کوئی گناہ ہوگا؟اگر وہ اس کی اجازت نہ دے تو کیا یہ جائز ہے ؟ کیا رخصتی سے پہلے شوہر کا بیوی پر ویسے ہی حق ہوتاہے جیسے رخصتی کے بعد ہوتاہے؟ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں، کیوں کہ میری بہن کی حالت بہت خراب ہے پریشانی کی وجہ سے ۔آپ یہ بتادیں رخصتی سے پہلے بیوی اور شوہر کے کیا حقوق اور فرائض ہوتے ہیں، ایک دوسرے کے لیے؟

    جواب نمبر: 61037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1474-1488/L=1/1437-U شرعاً نکاح کے بعد لڑکا لڑکی باہم بیوی شوہر ہوجاتے ہیں اور وہ تمام امور جو بیوی وشوہر کے ہیں ان سے متعلق ہوجاتے ہیں تاہم عموما رخصتی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا اس لیے شوہر کو چاہیے کہ تاوقت رخصتی اس سے گریز کرے اور بیوی کو اس پر مجبور نہ کرے اور بیوی کو چاہیے کہ منع کرنے کے بجائے حسن انداز سے یہ بات شوہر کو سمجھادے تاکہ شوہر کی نافرمانی زم نہ آئے۔ واضح رہے کہ ایسے ماحول میں رخصتی میں تاخیر کرنا بہی مناسب نہیں، گھروالوں کو چاہیے کہ رخصتی میں زیادہ تاخیر نہ کریں اور اس سلسلے میں چلے آرہے کسی بھی قسم کے رسم ورواج کی پابندی نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند