• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 609034

    عنوان:

    کیا صرف شرمگاہوں کا ملنا زنا کہلائے گا؟

    سوال:

    سوال : مُجھ سے ایک بہت بڑا ہوا سرزد ہو گیا جس پر میں بہت شرمندہ ہوں ہم نے سچے دل سے توبہ بھی کر لی۔ہم اور ایک لڑکی برہنہ حالت میں تھے ہم دونوں کے شرمگاہ آپس میں ملے ہوئے تھے اور ہم نے اپنے آلہ تناسل کو اُس کے شرمگاہ سے مس کیا لیکِن دخول نہیں ہوا۔اب میرا رشتہ اُسی لڑکی کے پھُوپھی کی بیٹی سے طے ہو گئی ہے کیا میرے لیئے یہ نکاح کرنا جائز ہوگا؟

    (۲) اور یہ بھی بتائیں کی کیا ہم زانی ہو گئے اور مُجھ پر کوڑے کی سزا واجب ہو گئی؟

    جواب نمبر: 609034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 814-568/H=06/1443

     (۱) اس طرح مس کرنے کی وجہ سے جن عورتوں سے نکاح حرام ہوجاتا ہے اُن میں ممسوسہ لڑکی کی پھوپھی کی بیٹی داخل نہیں ہے پس آپ کا نکاح اس سے درست و حلال ہے۔

    (۲) اگرچہ یہ بڑا گناہ کیا اس سے سچی پکی توبہ واجب ہے نیز جس لڑکی سے ایسی حرکت کی ہے اس کو آپ سے اور آپ کو اُس سے پردہ واجب ہے اس کے ساتھ خلوت و بے تکلفی ہنسی مذاق وغیرہ حرام و گناہ ہے تاہم اس حرکت قبیحہ کی وجہ سے کوڑے کی سزا دیئے جانے کا حکم بالخصوص ہندوستان میں نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند