معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 607867
اولاد کے بالغ ہونے کے بعد جلد نکاح کردینا چاہئے
سوال : ۱)میرا سوال ہے کہ لڑکے کے لیے نکاح کے لیے کن شرائط کا ہونا ضروری ہے ۔
۲) زید کو گناہ کے خیالات بُہت زیادہ ذہن میں آرہے ہیں، اور زمانہ پڑھائی کا ہے کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے زید کو ان حالات میں کیا کرنا چاہیے اپنے ذہن کو قابو میں رکھنے کے لیے اپنے نفسانی خواہش کو قابو میں رکھنے کے لیے ؟
جواب نمبر: 607867
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 502-395/B=04/1443
ماں باپ کے فرائض میں سے یہ بات ہے کہ جب اولاد بالغ ہوجائے اور شادی کے لائق ہوجائے تو جلد از جلد اس کا نکاح کردیا جائے، اور اولاد کو چاہئے کہ اپنی نگاہ نیچی رکھے اور ممکن ہو تو نفلی روزہ رکھ لیا کرے، قرآن کی تلاوت اور تسبیحات پڑھنے کی طرف زیادہ توجہ رکھے، تو گناہ کے خیالات آنا کم ہوجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند