• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 607046

    عنوان:

    کیا وکیل و گواہ کا محرم ہونا شرط ہے؟

    سوال:

    سوال : نکاح میں وکیل و گواہ کیا محرم ہونا ضروری ہے ؟یا کوئی بھی ہو سکتا ہے ؟ نیز نکاح میں وکیل کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ وضاحت کے ساتھ جواب کا طالب ہوں۔

    جواب نمبر: 607046

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 71-27/B-Mulhaqa=03/1443

     (۱) وکیل و گواہ کا محرم ہونا شرط نہیں ہے، کوئی بھی ہوسکتا ہے؛ البتہ حتی الامکان کوشش ہونی چاہئے کہ لڑکی سے اجازتِ نکاح اس کا کوئی محرم (مثلا باپ، بھائی اور چچا وغیرہ) حاصل کرے۔

    (۲) وکیل اجازتِ نکاح حاصل کرکے خود یا کسی اور کے ذریعے نکاح پڑھواتا ہے اور اس پر اس کی ذمے داری ختم ہوجاتی ہے۔ آپ کو کوئی اشکال ہو یا کوئی خاص بات ”وکیل“ کے بارے میں معلوم کرنا چاہتے ہوں تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند