• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 606929

    عنوان:

    فون پر شہوت کے ساتھ بات کرنے والی عورت سے باپ کا نکاح ؟

    سوال:

    سوال : مفتی صاحب ا کسی عورت سے فون کرنا اور فون میں بھی صرف خیریت حال حوال وغیرہ پوچھنا خراب باتیں نہیں کرنا لیکن مرد جو بات کر رہے ہو اس کو شہوت بڑھے یا اس کا خطرہ ہو حال حوال کرنے سے کیا یہ بھی زنا کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں اس سے حرمت ہو جاتا ہے یا نہیں مطلب کوء کسی سے فون پر پوچھتے ہو کیسے ہو اس وقت مرد کی شہوت بڑھے یا خطرہ ہو یا منی نکلے ہ اور عورت سے صرف وہ فون سے حال حوال پوچھے کیسے ہو یا شہوت کے حالت کسی عورت کو سلام بھی کریں فون پر اور عورت کی طرف کچھ غلط نہ ہو یہاں تک غلط بات اس کے ذہین مین بھی نہ ہو وہ صرف سلام دعا جواب دیں تو کیا وہ مرد کے لئے وہ زنا کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں اور حرمت ہوجاتی ہے یا نہیں کیا اس عورت سے اس شخض کا بیٹے یا باپ کا شادی ہو سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 606929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 277-219/B=03/1443

     غیر محرم عورت سے بلا ضرورت شدیدہ فون پر بات کرنا خواہ احوال کی خبرگیری ہو جائز نہیں ہے، اور اگر شہوت بڑھنے یا غلط میلان کا اندیشہ ہو تب تو بدرجہ اولیٰ ناجائز ہوگا، لیکن محض اس سے حرمت نہیں آتی، اس عورت کے ساتھ اس شخص کا بیٹا یا باپ نکاح کرسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند