معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 605819
حقیقی ماموں زاد بھانجی سے نکاح درست ہے یا نہیں؟
مجھے اپنی حقیقی ماموں زاد بھانجی سے محبت ہو گئی ہے ، میں اس سے نکاح کرنا چاہتا ہوں اور اس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا خواہشمند ہوں ، اسلام کی روشنی میں فیصلہ کریں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے؟
جواب نمبر: 60581918-Aug-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1288-871/B=01/1443
ماموں زاد بھانجی (یعنی ماموں زاد بہن کی لڑکی) سے نکاح کرنا درست ہے وہ محرمات میں داخل نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مولانا صاحب بچے کی پیدائش کے کتنے دن بعد شوہر اپنی بیوی سے مباشرت کرسکتا ہے؟ اگر خون نہ آتا ہو تو کیا چالیس دن سے پہلے بھی مباشرت کرسکتے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ اگر نفاس ختم ہونے کے بعد بھی اپنی بیوی سے مباشرت کرتے ہیں تو عورت کا دودھ حرام ہوجاتا ہے اب یہ دودھ بچہ کو پلاناجائز نہیں؟ برائے کرم جلد از جلد رہنمائی فرماویں۔
30129 مناظرمفتی
صاحب میری فون پر آپ سے بات ہوئی تھی دبیئ سے افراز میرا مسلہ کچھ یہ ہے مہربانی سے اس پر
فتوا چایئے۔ایک بھت غلطی کی ہے اس پر پریشان ہون نکاح کورت میں کیا جسکی تفصیل یہ ہے۔۔۔۔ میرا ایک دوست ہی
تھاوکیل اس سے مین نے نکاح کی بات کی کورٹ میں اس نے مجھے کہا میں کروا دون گا نکاح سب کام وکیل نے کیا میںنے
اس کو پیسے دیئے تھے
سب کام کے۔ تاریخ
سیٹ کی اور ہم کورٹ مین اس کے آفس گئے جہاں اس نے سب کچھ تیار کیا ہوا تھا بس فارم فل ہوا
اور خطبہ ہوا نکاح خواں نے مجھ سے ایک کلمہ پڑھوایا۔میں نے پڑھا۔ پھر دستخط کیئے میں نے اور لڑکی نے نکاح فارم پر پھر
نکاح خوان چلا گیا اور
مٰن نے وکیل کو جو پیسے باقی تھے ادا کیاے اور ہم گھر کو ائے۔ جو گواہ تھے نکاح فارم
پر جن کے نام ہیں وہ گواہ رینٹ کے تھے 1 ہزار ہزار پر وکیل نے کہا تھا کہ گواہ کو دوںگا۔مگر نکاح کے وقت
وہ گواہ نہیں تھے ان
کو نہیں پتا کہ نکاح ہوا کون کیا مطلب وہ موجود نہیںتھے نکاح کے وقت۔ میں نے پوچھا گواہ وکیل
نے کہا اُن سے ...
میں
شادی شدہ ہوں۔ میری ماں اور باپ میری بیوی سے خوش نہیں ہیں، کیوں کہ اس کو شوگر کی
بیماری ہے۔ ہم کو شادی سے پہلے اس کی بیماری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
میں اپنی بیوی سے محبت کرتاہوں کیوں کہ وہ رحم دل ہے اور میری بہت زیادہ فرماں
بردار ہے۔ لیکن شوگر کی وجہ سے وہ اکثر اوقات بیمار ہوتی ہے،جس کی وجہ سے وہ گھر
پر صحیح طریقہ سے کام نہیں کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے میری ماں اور والد ہمیشہ مجھ
کو اس کو طلاق دینے کے لیے اور دوسری شادی کرنے کے لیے کہتے رہتے ہیں۔ لیکن آج
کوئی بھی شخص اپنی لڑکی کو کسی شخص کی دوسری بیوی کے طور پر نہیں دے رہا ہے۔اب میں
کیا کروں؟ کیا میں اپنی بیوی کو رکھوں اور والدین کی نافرمانی کروں اور یا میں
اپنے والدین کی اطاعت کرتے ہوئے اس کو طلاق دے دوں؟ لیکن اس صورت میں اس سے کوئی
بھی شخص شادی نہیں کرے گا کیوں کہ ہماری جماعت میں کوئی بھی شخص مطلقہ عورت کورشتہ
کے لیے نہیں ڈھونڈھتا ہے اگر چہ وہ جسمانی اعتبار سے صحیح ہو۔برائے کرم مجھ کو
بتائیں کہ میں کیا کروں؟
میں نے چھ مہینہ پہلے ایک لڑکی سے شادی کی۔ میری شادی سے پہلے جب میرے اہل خانہ لڑکی کو دیکھنے گئے، تو ان کے والدین نے اس کومجھے دکھانے سے منع کیا۔ بعد میں وہ متفق ہوگئے اورصرف ایک مرتبہ دکھایا۔ اس وقت وہ بہت خوب صورت تھی۔ لیکن میری شادی کے پہلے دن کے بعد ہی میں نے دیکھا کہ وہ بہت خوبصورت اوراچھی نہیں ہے۔ اب میں اس سے تمام محبت اور امید چھوڑ چکا ہوں۔ مجھے بتائیں کہ میں کیا کروں۔ میں اس کے ساتھ اب رہنا نہیں چاہتا ہوں۔
2592 مناظر