• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 605262

    عنوان:

    نكاح میں مہركے ساتھ ماہانہ متعین خرچ‏،مكان و راشن كی شرط ركھنا؟

    سوال:

    میرا یہ سوال ہے کہ لڑکی والے نکاح سے پہلے 2 لاکھ حق مہر اور 4 تولہ سونا اور 15 ہزار ماہوار اور مکان کا ایک پورا پورشن لرکی کے نام پر کرنے کی شرط رکھ رہے ہیں۔مجھے اس بات کا جواب چاہیے کہ کیا ان کی یہ شرائط جائز ہیں میں نے تو کبھی نہیں دیکھا کسی نے ایسی شرائط رکھی ہوں ہاں حق مہر کا پتا ہے وہ ادا کرنا پڑتا تو آپ سے گزارش ہے کے میری اسلام کی روسے اصلاح کردیں۔

    جواب نمبر: 605262

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1061-836/L=11/1442

     لڑکی والوں کا نکاح کرنے کی صورت میں سونے، گھر اور دیگر چیزوں کا مطالبہ کرنا ناجائز وحرام ہے اسی طرح نکاح میں مہر کا حکم ضرور ہے مگر اس میں بھی آسانی کا حکم ہے زیادہ مہر مقرر کرنے کو شریعت نے پسند نہیں کیا ہے ، ایک حدیث میں ہے کہ مہر کے اندر آسانی اختیار کرو اس لیے کہ مرد عورت کو زیادہ مہر دے بیٹھتا ہے حتی کہ اس کے دینے سے اس کے نفس کے اندر عورت کی طرف سے دشمنی پیدا ہوجاتی ہے ؛ اس لیے شادی شریعت کے مطابق کرنی چاہیے اور شریعت نے سب سے بابرکت نکاح اس کو قرار دیا ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو، مہر آسان مقرر کیا جائے اس کے علاوہ رسمی لین دین سے گریز کیا جائے اور لڑکے یا لڑکی والوں کا مطالبہ کرکے زیورات، گھر یا رقم وغیرہ لینا ناجائز ہے فقہاء نے اس کو خبیث مال میں شمار کیا ہے ؛ اس لیے اس سے احتراز لازم ہے ۔

    تیاسروا فی الصداق، فإن الرجل لیعطی المرأة حتی یبقی ذلک فی نفسہ علیہا حسیکة.[کنز العمال 16/ 324) ومن السحت: ما یأخذہ الصہر من الختن بسبب بنتہ بطیب نفسہ حتی لو کان بطلبہ یرجع الختن بہ .[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 6/ 424)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند