معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 604672
اگر منگنی میں باقاعدہ گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول ہوجائے تو کافی مدت(ڈھائی سال) کے بعد رخصتی کے وقت دوبارہ نکاح باندھنا ضروری ہے یا نہیں ؟
جواب نمبر: 60467210-Jun-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1030-684/B=10/1442
جب منگنی کے وقت باقاعدہ دو شرعی گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول ہوگیا تھا تو شرعاً عقد نکاح صحیح ہوگیا۔ ڈھائی سال کے بعد رخصتی کے موقعہ پر دوبارہ نکاح کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پہلا نکاح کافی اور وافی ہے۔ دوبارہ نکاح کئے بغیر رخصتی کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک
شخص نے ایک لڑکی کو بچپن میں گود لیا تھا اور اس کی بطور اپنی بچی کے پرورش کی۔ وہ
لڑکی اس شخص کو اپنا باپ تصور کرتی ہیجب کہ وہ شخص ایسا تصور نہیں کرتاہے۔اس کے
نکاح کے وقت نکاح نامہ میں اس کے والد کے نام کی جگہ اس کے حقیقی والد کا نام نہیں
لکھا گیا۔ چونکہ اس کے تمام دستاویزات میں اس کے والد کے نام کی جگہ پر گود لینے
والے شخص کا نا م درج ہے ، اس لیے خطبہ نکاح کے دوران مولانا نے اس کے حقیقی باپ
کا نام ایجاب و قبول کرنے کے لیے استعمال کیا۔برائے کرم مجھ کو اس نکاح اور شادی
کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر سے بتائیں کہ آیا یہ نکاح درست اور معتبر ہے یا نہیں؟
لڑکی کو اپنے اصل والد کے بارے میں نکاح کی جگہ پر معلوم ہوا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی کوئی لڑکی منحوس ہوتی ہے۔ جیسے ایک شخص کو کسی لڑکی سے نکاح کرنا ہے، وہ لڑکی نیک بھی ہے شکل و صورت میں بھی اچھی ہے جب گھر میں بات چلائی تو والد نے کسی ایسے شخص سے جس پر جن آتا ہے اس سے اس لڑکی کے بارے میں پوچھا کہ اس لڑکی سے میرا لڑکا نکاح کرے یا نہیں؟ تواس جن نے کہا کہ یہ لڑکی منحوس ہے اگر شادی ہوئی تو آپ کے گھر کی برکت جائے گی پریشانیاں آئیں گی وغیرہ وغیرہ۔ تو لڑکے کے والد نے رشتے سے انکار کر دیا۔ کیا اسلام میں یہ تصور ہے کہ کوئی منحوس ہے تو کوئی نیک بخت؟ اور اس کا حل کیا ہوگا؟
2316 مناظرکسی کی بیوی ہمبستری کے لیے تو منع نہیں کرتی لیکن اپنے شوہر کو پسند نہیں کرتی۔ خواتین جب پوچھتی ہیں کہ آپ کو اپنا شوہر کیسا لگتا ہے تو کہتی ہے کہ مجھے پسند نہیں ہے؟ اس کے لیے قرآن و حدیث میں کیا حکم ہے؟ اس کے ساتھ شوہر کیسا رویہ رکھے؟
3862 مناظرخلع شدہ لڑکی سے خلع کے سات دن بعد نکاح کرنا درست ہے یا نہیں؟
1746 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع
متین مسئلہ دیل کے بارے میں: زیدنے 18نومبر2007کو سلیم صاحب کی دختر مسی اسماء
بانو کے ساتھ نکاح کیا۔ لیکن نکاح کے تقریباً چھ مہینے کے بعد ذہنی طور پر بیمار
ہوگیا ،جس کے بعد آج تک ملاقات نہیں ہوئی۔ اب فی الحال میری بیوی مجھ سے ہر حال میں
خلع لینا چاہتی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ شوہر نے شادی کے موقع پر جو زیورات دلہن کو
دئے تھے ان زیورات کو واپس لے سکتے ہیں یا نہیں؟ اور مزید یہ کہ شوہر کے ذہنی طور
پر بیمار رہنے کے زمانے میں شوہر کے سرپرست نعیم صاحب نے لڑکی والوں سے کہہ دیا کہ
جو زیور شوہر نے دلہن کو شادی کے موقع پر دئے تھے وہ لڑکی کے لیے ہی ہیں۔ اب شوہر
اس سے انکار کررہا ہے کہ میرے ماموں نعیم صاحب نے میری طبیعت خراب ہونے کے وقت میں
کہا تھا اس بات کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ چوں کہ عورت خود خلع چاہتی ہے اس لیے جو
زیورات میں نے اس کو شادی کے موقع پر دیا تھا وہ مجھے واپس ملنے چاہیے۔....
میرے ایک دوست
نے مجھ سے پوچھا کہ اگر اس کا والد اپنی بہو سے جنسی خواہش کے لیے کہتا ہے اور وہ
انکار کردیتی ہے تو کیا اس سے اس کی شادی پر کوئی اثر پڑتا ہے؟نیز اس نے یہ بھی
پوچھا ہے کہ اس حرکت کے بعد والد او رلڑکے کے رشتہ کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا وہ
اپنے والد کا احترام کرنا جاری رکھے؟
مہر کیا ہے؟(۲) مقدار مہر کیسے شمار کی جائے گی؟ (۳)اور مہر کی کم سے کم مقدار کیا ہے؟