معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 604670
نابالغ لڑكے اور لڑكی كا نكاح سرپرستوں اور گواہوں كی موجودگی میں كرنا اور بالغ ہونے كے بعد رخصتی كرنا؟
علمائے کرام کیا فرماتے ہیں، اگر ایک نابالغ لڑکی کا نکاح ایک لڑکی سے دونوں فریقین کے سربرہان اور گوہان کی موجودگی میں کیا جائے اور جب لڑکی بالغ ہوجائے ، اس وقت صرف رخصتی ہوجائے، کیا یہ جائز ہے؟ براہ کرم، مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 60467009-Jun-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 813-670/M=10/1442
نابالغ لڑکی اور لڑکے کا نکاح، اُن کے اولیاء، شرعی گواہوں کی موجودگی میں شرعی ضابطے کے مطابق کردیں تو نکاح ہوجاتا ہے۔ لڑکی کی رخصتی بالغ ہونے کے بعد ہوجائے، یہ جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
والدہ کو کیسے راضی کیا جائے؟
2962 مناظرمجھے بتایا گیا ہے کہ ہدایہ کے مطابق حنفی فقہ کی رو سے ہر ماہ یا ہر دوسرے ما ہ تجدید نکاح کیا جاناچاہئے، کیا یہ صحیح ہے؟ براہ کرم ، مدلل جواب دیں۔
کیا مہر کی ادائیگی گواہوں کی موجود گی میں کرنا ضرور ی ہے یا بیوی کو تنہائی میں یعنی بغیر گواہوں کے بھی دیا جا سکتاہے؟
4637 مناظرمیں
نے ایک لڑکی اور اس نے مجھ سے موبائل پر یہ کہا میں نے آپ کو قبول کیا تو ہمارا
نکاح ہوا یا نہیں؟
میرے والد صاحب کا 20/اپریل 2009کو 72سال کی
عمر میں انتقال ہوا، میری ماں جو کہ 67سال کی ہیں اور بہت زیادہ بیمار ہیں اور ان
کا ذہنی توازن بھی صحیح نہیں ہے۔ اس لیے اس صورت حال میں کیا ان کے اوپر عدت
گزارنا لازمی ہے یا نہیں؟
اگر کسی شخص نے اپنی شادی کے پہلے دن اپنی
بیوی کے ساتھ ہمبستری نہ کی ہو تو کیا طعام ولیمہ حرام ہے؟