معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 604486
جب تك نكاح نہ ہو اس وقت تك لڑكی كا كوئی حق لازم نہیں؟
میں اپنے آفس کے ایک ساتھی کی بابت ایک سوال یہاں نقل کرکے پوچھنا چاہتا ہوں ۔ وہ پوچھتا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ جوڑے آسمان پر بنتے ہیں اور اللہ نے ہر کسی کا ایک جوڑا دنیا میں بنایا ہے تو کیا جن لوگوں کی شادی نہیں ہوتی تو کیا وہ اپنے جوڑی دار کی حق تلفی کررہے ہوتے ہیں کیونکہ کسی دوسرے کی حق تلفی کرنا حقوق العباد میں شامل ہے اور حقوق العباد کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے ۔
جواب نمبر: 604486
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 768-117T/M=10/1442
شادی کے بعد اگر شوہر، بیوی کا حق ادا نہ کرے تو یہ حق تلفی ہے لیکن جس شخص کی ابھی شادی نہیں ہوئی ہے اور کوئی لڑکی اس کی زوجیت میں نہیں آئی ہے تو ابھی کسی کا حق ثابت و لازم ہی نہیں ہوا لہٰذا اِس کو دوسرے کی حق تلفی کرنا نہیں کہا جائے گا ہاں عام حالات میں نکاح چونکہ سنت ہے تو اگر کوئی شخص، جوان ہے اور نکاح کرنے اور حقوق زوجیت ادا کرنے پر قادر بھی ہے اور کوئی عذر مانع نہیں ہے اور پھر بھی شادی نہیں کرتا ہے تو اس شخص کو ترک سنت کا گناہ ہوگا کیونکہ سنت پر عمل کرنا حقوق اللہ میں سے ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند