• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 604363

    عنوان:

    منع کرنے کے باوجود لڑکی والوں کا اپنی بیٹی کو جہیز دینا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان حضرات صاحب اس بارے میں۔ میرا نام محمود ہے اور میری شادی اس سال یعنی 2021 میں اللّہ کے حکم سے ہونے جا رہی ہے۔ میں نے دل سے جہیز نہ لینے کا ارادہ کیا ہے اور میری والدہ صاحبہ نے بھی میری ساس کو منع کیا کہ اپ ہمیں کوئی بھی سامان نہ دیں لیکن میری ساس نے یہ کہا کہ میں نے اپنی پہلی بیٹی کو بھی سامان دیا تھا اور اب دوسری بیٹی کو بھی ویسے ہی سامان دینگے۔ مہربانی فرما کر مجھے اس کا حل بتا? کیا میں گناہگار ہونگا اب اگر میں جہیز لوں؟ حلانکہ میری والدہ صاحبہ نے منع بھی کر دیا ہے اور اللّہ کی قسم میرا دل جہیز لینے کو نہیں چاہ رہا ہے۔

    جواب نمبر: 604363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 892-662/B=10/1442

     مروجہ جہیز کا لین دین یہ اسلامی طریقہ نہیں ہے، یہ غیروں کا طریقہ ہے۔ ہاں لڑکے کے یہاں اگر ضرورت کے سامانوں میں کمی ہے اور وہ غریب ہے تو لوگوں پر اظہار کئے بغیر خاموشی سے دو چار سامان دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند