• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 603974

    عنوان:

    ڈاڑھی کا مذاق اڑانا کیسا ہے ؟

    سوال:

    مطلقاً ڈاڑھی کا مذاق اڑانا کیسا ہے ؟ کیا اس سے نکاح فسخ ہو جاتے ہیں؟

    جواب نمبر: 603974

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 816-841/B=12/1442

     داڑھی رکھنا اسلام میں واجب ہے۔ اسلام کے شعائر میں سے ہے۔ تواتر کے ساتھ احادیث سے ثابت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام نے ہمیشہ ڈاڑھی رکھی ہے۔ اس کا استہزاء یعنی مذاق اُڑانا کفر ہے۔ شریعت کے امور خواہ فرض ہوں، واجب ہوں یا سنت، ان کا مذاق اُڑانے والا حدیث کی توہین کرنے والا ہے۔ ہمارے فقہاء کرام نے دین کی توہین کرنے والے کو اسلام سے خارج قرار دیا ہے۔ یہ بڑی خطرناک چیز ہے ایسے شخص کو چاہئے کہ وہ تجدید ایمان بھی کرے۔ کفریہ کلمات سے جس طرح آدمی ایمان سے نکل جاتا ہے اسی طرح اس کا نکاح بھی ختم ہوجاتا ہے۔ فتاوی عالمگیری میں ہے إن کان تہاوٴنا بالسنة یکفر۔ (فتاوی عالمگیری: 2/265) احسن الفتاوی، فتاوی محمودیہ، آپ کے مسائل اور ان کا حل، اور فتاوی بنوری میں بھی ایسا ہی لکھا ہوا ہے۔

    ------------------------------

    جواب صحیح ہے؛ البتہ مزید یہ عرض ہے کہ کفریہ بات یا عمل عورت کرے تو فسخ نکاح کا حکم نہیں ہوتا کہ وہ عدت گذار کر دوسری جگہ نکاح کرسکے؛ البتہ ازدواجی تعلقات کے جواز کے لیے تجدید ایمان و نکاح ضروری ہوتا ہے، مفتی بہ قول یہی ہے۔ (الحیلة الناجزہ) (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند