معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 603664
غصے میں كفریہ كلمہ نكل جائے تو كیا نكاح ٹوٹ جائے گا؟
کیا غصے میں کفریہ کلہ منہ سے نکل جائے اور فورا ہی غلطی کا احساس بھی ہوجائے اور کلمہ پڑھ لے۔تو اس صورت میں کیا نکاح ٹوٹ جائے گا؟
جواب نمبر: 60366420-Mar-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 617-490/D=08/1442
اگر وہ کفریہ کلمہ تھا تو غلطی کے احساس کے بعد فوراً توبہ کرکے کلمہ طیبہ و کلمہ شہادت پڑھ کر تجدید ایمان کرلے، اسی طرح دو مسلمان گواہوں کی موجودگی میں نیا مہر مقرر کرکے تجدید نکاح بھی کرلے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کسی آدمی نے رات میں سوتے وقت اندھیرے میں غلطی سے اپنی عورت کے اوپرہاتھ ڈالنے کے بجائے اپنی لڑکی کے اوپر ڈال دیا، اس کو پتہ نہیں تھا تو اس کاکیا مسئلہ ہے؟
6782 مناظرصفر
کے مہینے میں نکاح
كسی لڑكی سے كہا نكاح كرلو ، اس نے دو گواہوں كی موجودگی میں ہاں كہہ دیا تو نكاح كا كیا حكم ہے؟
1599 مناظرماما کی بیوی ممانی سے شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟
3749 مناظرحضرت آپ کے فتوی اور مسئلہ کے حل کو پڑھ کراچھا لگتا ہے۔ میرا ایک مسئلہ ہے امید ہے کہ آپ ضرور مسئلہ کا حل بتائیں گے۔ سوال یہ ہے : میری شادی 2003میں ہوئی تھی۔ اس وقت میرے حالات اتنے اچھے نہیں تھے کہ میں اپنی بیوی کو مہر دے سکوں میں نے اپنی بیوی کو اس وقت یعنی شادی والی رات کو کہا کہ ابھی میرے حالات اتنے اچھے نہیں کہ میں آپ کا مہر دے سکوں۔ میں نے ان سے کہا کہ میںآ پ کا مہر ان شاء اللہ دو یا تین سال میں دے دوں گا،کیا آپ ناراض تو نہیں؟ یا اس وقت جو بھی مجھے بہتر لگا میں نے ان سے کہا۔ خیر میں دو سال بیوی کے ساتھ انڈیا میں رہا۔ پھر دو سال بعد میں خلیج میں نوکری کرنے آگیا۔ ایک سال کچھ دن ہوئے تھے کہ مجھے خبر ملی کی میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے۔ خیر اللہ کی مرضی ان کی امانت ہے وہ جب لے لیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ان کو کہا تھا کہ میں دو یا تین سال میں مہر کی جو رقم ہے میں دے دوں گا، لیکن اب ان کی موت ہوچکی ہے۔ اب میں اس مہر کی رقم کیسے دوں؟ یا اس پر کس کا حق بنتا ہے؟ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بہتر سے جواب دیں۔ کیا آپ خوابوں کی تعبیر بھی کرتے ہیں؟ آپ سے گزارش ہے کہ جواب جلد دیں کیوں کہ میں اس کو لیے کرکے کافی ٹینشن میں رہتاہوں کہ کیا کروں ؟ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔
2811 مناظرسلام مفتی صاحب ! ایک مسلہ
پوچھنا ھے-امید ھے کہ آپ ضرور رہنماہی فرمایں گے- میرے دوست نے ایک لڑکی سے نکاح(کفو
میں) کیا- میرا دوست اور لڑکی دونوں سکول ٹیچر تھے-دونوں ایک دوسرے کو
دینی ھمآہنگی سے پسند کرتے تھے-( میرے دوست نے نکاح سے پہلے آنے والے تمام
مشکلات کا بھی لڑکی کو بتایا لڑکی نے ھر صورت میں ساتھ نہ چھوڑنے کا کہا-)
لڑکی کہ گھر والے دولت کی لالچ میں اس کا نکاح زبردستی کسی سے اور سے
کرنا چاھتے تھے اور وہ لڑکا پہلے سے شادی شدہ بھی تھا-اور اس نے لڑکے نے
پہلا نکاح گھر والوں کی مرضی کہ خلاف کیا تھا-پانچ سال کہ بعد اس نے پہلی
لڑکی کو چھوڑ کر گھر واپس آیا-)لڑکی چھ (٦) ماہ سے
گھر والوں سے کہتی رھی کہ وہاں شادی نہیں کرنا چاھتی-یہاں
تک
کہ اس لڑکے کو خود تین مرتبہ فون کر کہ کہا-کہ میں آپ کہ ساتھ شادی نہیں کرنا اور میرے ساتھ زبر دستی کی جا
رھی ھے- لڑکی نے اپنی دوستوں کہ ذریعے اس لڑکے کہ گھر بھی پیغام
پہنچا یا-مگر وہ نا مانے- چناچہ اس لڑکی نے میرے دوست کہ ساتھ عدالت سے اجازت لیکر
باقاعدہ نکاح
کر
لیا-مولوی صاحب نے دو گواھوں کی موجودگی میں نکاح کیا اور نکاح کہ بعد لڑکی واپس والدین کہ گھر چلی گی-اس کہ
والدین پھر بھی اسی لڑکے کہ ساتھ نکاح کرنا چاھتے تھے-جس کی وجہ دس
دن کہ بعد وہ لڑکی دارلمان چلی گی-اس کہ بعد اس لڑکی کہ والدین میرے دوست
کہ پاس آے اور لوگوں کی مدد سے درخواست کی-کہ دارلمان سے لڑکی کو
واپس لا کر دیں-...