• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 603530

    عنوان:

    كیا جادو کروانے کا نکاح باطل ہوناجاتا ہے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ قرآن اور حدیث میں جادو کرنے اور کروانے والے مشرکین ٹھہرائے گئے ہیں، اگر کوئی مشرک ہوجاتاہے تو وہ اسلام سے خارج ہوجاتاہے، مسلمان نہیں رہتا، سوال یہ ہے کہ؛

    (۱ ) اگر جادو کروانے والی عورت ہے اور وہ جادو گر کو پیسہ دے کر جادو کراکر کسی کا نا حق نقصان کرتی ہے، وہ عورت شادی شدہ بھی ہے تو اس حالت میں وہ اسلام سے خارج تصور ہوگی یا نہیں؟ (۲) اگر وہ جادو کروانے والی عورت اسلام سے خارج ہوگئی تو کیا اس کا نکاح باطل ہوجائے گا؟ (۳) کیا جادو کروانے کے بعد پیدا ہونے والے بچے حرام کے ہوں گے؟(۴) کیا اس عورت کا حلالہ کرانا لازمی ہوگا پہلے پرانے شوہر سے دوبارہ شادی کرنے کے لیے؟ حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ قرب قیامت میں شوہر اپنی بیوی سے زنا کریں گے،(۵) کیا اس حدیث کے مفہوم کی روشنی میں وہ جادو کروانے والی عورت اس وقت زناکی مرتکب نہیں ہورہی ہے جو قرآن وحدیث کی روشنی میں مشرک ٹھہرائی گئی ہے؟

    شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں، آپ کی بہت مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 603530

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 733-534/B=08/1442

     جادو کے بہت سے اقسام ہیں۔ اور جادو سے نقصان بھی مختلف طرح کے پہونچائے جاتے ہیں۔ وہ قسم متعین کرکے اور نقصان کی صراحت کرکے سوال کرنا چاہئے۔ کوئی شرعی حکم اسی وقت لگایا جائے گا جب کہ دونوں کی نوعیت متعین کرکے سوال ارسال کیا جائے۔ باقی آگے کے مسائل جب ہی لکھے جائیں گے جب کہ جادو کی نوعیت معلوم ہو۔ اس لئے آپ وضاحت کرکے سوال بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند