• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 602064

    عنوان:

    منگنی کے بعد ساس کے ساتھ فون پر بات کرنے کا حکم

    سوال:

    مفتی صاحب میرا ایک سوال ہے کہ اگر منگنی کے بعد اپنے ساس کے ساتھ فون پر بات کی جائے اور بات کرنے کے دوران کوئی ایسی بات ہو جائے پیار اور محبت کی جس سے بندے کے رجھان جنسی خواہش کے طرف چلاجائے تو کیا اس سے ساس کی بیٹی سے نکاح میں کوئی فرق تو نہیں پڑے گا؟

    جواب نمبر: 602064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 370-323/M=05/1442

     مذکورہ صورت میں (جب کہ معاملہ صرف بات چیت کے ذریعہ جنسی میلان کا ہو اور کوئی سبب حرمت مصاہرت کا نہ پایا گیا ہو) ہونے والی ساس کی بیٹی کے ساتھ صحت نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا یعنی منگیتر سے نکاح جائز رہے گا لیکن اپنی ہونے والی ساس (جو ماں کے درجہ میں ہوگی) سے اس طرح پیار ومحبت کی بات کرنا جس سے جنسی خواہش پیدا ہو جائے، یہ جائز نہیں، اس سے احتراز لازم ہے۔ اور لڑکی سے نکاح کے بعد ساس سے اندیشہ فتنہ ہو تو اس سے پردہ بھی کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند