• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 601454

    عنوان:

    مزنیہ کی لڑکی کے ساتھ زانی کے نواسے کا نکاح

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: ایک آدمی نے کسی عورت سے ناجائز تعلقات قائم کر لئے ۔جس کے نتیجہ میں ایک لڑکی پیدا ہوئی۔اب زانی کا حقیقی نواسہ اس ناجائز پیدا ہونے والی لڑکی سے نکاح کرنا چاہتا ہے ۔یہ نکاح شرعاً جائز ہے یا نہیں باحوالہ جواب سے مطلع فرمائیں۔ وضاحت:جب عورت کے دوسرے آدمی سے ناجائز تعلقات قائم ہوئے تو اس وقت وہ عورت شادی شدہ تھی اور لڑکی کی پیدائش کے وقت اس کا والد زندہ تھا جو بعد میں فوت ہوا۔

    جواب نمبر: 601454

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:294-303/sn=4/1442

     صورت مسئولہ میں زانی کے نواسے کا نکاح مزنیہ کی بیٹی سے ہوسکتا ہے ، فقہائے کرام نے صراحت فرمائی ہے کہ زانی کے اصول وفروع کا آپس میں نکاح ہوسکتا ہے ؛ ہاں زانی اور مزنیہ کایک دوسرے کے اصول وفروع کے ساتھ نکاح نہیں ہوسکتا ۔

    وأراد بحرمة المصاہرة الحرمات الأربع: حرمة المرأة علی أصول الزانی وفروعہ نسبا ورضاعا وحرمة أصولہا وفروعہا علی الزانی نسبا ورضاعا کما فی الوطء الحلال ویحل لأصول الزانی وفروعہ أصول المزنی بہا وفروعہا (البحر الرائق، فصل فی المحرمات فی النکاح3/179، مطلوعة: مکتبة زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند