• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 601450

    عنوان:

    اگر بچے کو ماں کا دودھ براہِ راست یا گلاس یا فیڈر سے پلایا جائے، تو کیا ان صورتوں میں رضاعت کے ثبوت کے لیے گواہوں کی ضرورت ہوگی؟

    سوال:

    کیا رضاعت کے لیے گواہوں کا ہونا ضروری ہے اگر ہاں تو اس کی کیا صورت ہو گی؟ کیا گواہوں کو عورت کو بچے کو دودھ پلاتے وقت دیکھنا ہو گا؟ اگر عورت اپنا دودھ نکال کر گلاس یا فیڈر سے بچے کو پلائے تو کیا دودھ نکالتے وقت گواہوں کا عورت کو دیکھنا ضروری ہے؟ کیا عورت اپنا دودھ نکال کر فریز کر سکتی ہے تاکہ بعد میں کسی بچے کو دودھ پلا دے؟ اگر ہاں تو کتنے عرصے تک اس دودھ سے رضاعت ثابت ہو سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 601450

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:292-105T/sn=6/1442

     (1) جی ہاں ثبوت رضاعت کے لئے گواہوں کا ہونا ضروری ہے اور گواہی اسی وقت معتبر ہے جب عورت کو دودھ پلاتے ہوئے دیکھے ۔(2) جی ہاں دودھ نکالتے اور اسے پلاتے ہوئے دیکھنا ضروری ہے ۔(3) دودھ نکال کر فریزرکرکے جمع رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ، اس سے تو آئندہ چل کر برے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ؛ باقی اگر کوئی عورت اپنا دودھ نکال کر کسی بچے کو پلائے چاہے فوراً پلائے یا بعد میں، اس سے بہر حال حرمت رضاعت ثابت ہوجائے گی بس شرط یہ ہے کہ پینے والا بچہ دوسال سے کم عمر کا ہو۔

    مستفاد: (و) الرضاع (حجتہ حجة المال) وہی شہادة عدلین أو عدل وعدلتان، لکن لا تقع الفرقة إلا بتفریق القاضی لتضمنہا حق العبد (وہل یتوقف ثبوتہ علی دعوی المرأة؛ الظاہر لا) لتضمنہا حرمة الفرج وہی من حقوقہ تعالی.[الدر المختار )(قولہ حجتہ إلخ) أی دلیل إثباتہ، وہذا عند الإنکار لأنہ یثبت بالإقرار مع الإصرار کما مر (قولہ وہی شہادة عدلین إلخ) أی من الرجال. وأفاد أنہ لا یثبت بخبر الواحد امرأة کان أو رجلا قبل العقد أو بعدہ، وبہ صرح فی الکافی والنہایة تبعا إلخ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 4/ 420، کتاب الرضاع، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند)

    (کتاب الشہادة) قال - رحمہ اللہ - (ہی إخبار عن مشاہدة وعیان لا عن تخمین وحسبان) ہذا فی اللغة فلہذا قالوا: إنہا مشتقة من المشاہدة التی تبنی علی المعاینة وسمی الأداء شہادة إطلاقا لاسم السبب علی المسبب، وقیل: ہی مشتقة من الشہود بمعنی الحضور؛ لأن الشاہد یحضر مجلس القاضی ومجلس الواقعة وہی فی اصطلاح أہل الشریعة عبارة عن إخبار بصدق مشروط فیہ مجلس القضاء ولفظة الشہادة فشرطہا العقد الکامل والضبط والولایة والقدرة علی التمییز بین المدعی والمدعی علیہ.[تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق وحاشیة الشلبی 4/ 207، المطبعة الکبری الأمیریة - بولاق، القاہرة)

    (والشہادة) الإخبار بصحة الشیء مشاہدة وعیانا یقال شہد عند الحاکم لفلان علی فلان بکذا شہادة فہو شاہد وہم شہود وأشہاد وہو شہید وہم شہداء.[المغرب فی ترتیب المعرب ص: 259،دار الکتاب العربی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند