• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 601432

    عنوان:

    والدہ کو کیسے راضی کیا جائے؟

    سوال:

    میں نے مسلسل آپ سے فتوی لیا تھا نکاح کرنے کے بارے میں ایک لڑکی سے نکاح کرنا چاہتا تھا، میری امی تیار نہیں تھی، بالآخر ، میری امی تیار ہوگئیں نکاح کے لیے ایک شرط پر کہ لڑکی کبھی ہمارے گھر نہیں آئے گی ، تم کبھی بھی آسکتے ہو اور تم کرائے کے مکان میں رہوگے، لیکن جب میں نے نکاح کرلیا تو میری امی نے میرے ماموں سے مجھے فون کروایا کہ میرا جو بھی سامان ہے وہ میں ایک بار میں لے جاؤں اور کبھی بھی اپنے گھر نہ جاؤں، میں نہیں گیا، اوراپنا سارا جو بھی میرا سامان تھا وہ میں لے آیا، کچھ بعد میں نے امی کو میسیج کیا ، ان سے معافی مانگی ، پر ان کا کوئی جواب نہیں آیا، اب اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟ براہ کرم، اس کا جواب دیں ، مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 601432

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:138-206/sn=4/1442

     آپ نے معافی مانگ کر بہت اچھا کیا؛ باقی سرِ دست آپ صبر سے کام لیں، گھبرائیں نہیں، مناسب طریقے سے والدہ کو خوش کرنے کی کوشش کرتے رہیں اور ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعائیں بھی کریں کہ وہ والدہ کی ناراضگی کو ختم کرکے آپ کے تئیں انھیں خوش کردے۔ ان شاء اللہ ناراضگی دور ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند