معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 60006
جواب نمبر: 6000601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 887-878/H=8/1436-U فی نفسہ تو حرام نہیں بلکہ جائز ہے لیکن خلاف مصلحت ہونا بھی بالکل ظاہر ہے، بسا اوقات مصالحِ نکاح کا برقرار رہنا بہت دشوار ہوجاتا ہے، پس نہ کرنا بہرحال احوط ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
نكاح كا سنت طریقہ جاننے كے لیے كچھ كتابوں كی رہنمائی فرمائیں
2850 مناظرموجودہ بیوی كی اجازت كے بغیر دوسری شادی كرنا؟
3171 مناظرجس لڑکے سے لواطت کی گئی اس کی ماں سے نکاح كا حكم
5038 مناظرنکاح کس کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے
2218 مناظرکیا شادی سے پہلے لڑکا لڑکی کو ایک دوسرے کو دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟ اور اگر ملاقات کر لیں تو جائز ہے یا نہیں؟ کیوں کہ میں شادی سے پہلے اپنی ہونے والی بیوی سے ملنا چاہتا ہوں یا یہ کہہ لیجئے کہ میں یہ چاہتاہوں کہ لڑکی مجھے ایک بار دیکھ لے تاکہ میری کمی بیشی سے وہ انجان نہ رہے، پھر بعد میں پریشانی ہو۔
8068 مناظرمیں
شادی شدہ ہوں۔ میری ماں اور باپ میری بیوی سے خوش نہیں ہیں، کیوں کہ اس کو شوگر کی
بیماری ہے۔ ہم کو شادی سے پہلے اس کی بیماری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
میں اپنی بیوی سے محبت کرتاہوں کیوں کہ وہ رحم دل ہے اور میری بہت زیادہ فرماں
بردار ہے۔ لیکن شوگر کی وجہ سے وہ اکثر اوقات بیمار ہوتی ہے،جس کی وجہ سے وہ گھر
پر صحیح طریقہ سے کام نہیں کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے میری ماں اور والد ہمیشہ مجھ
کو اس کو طلاق دینے کے لیے اور دوسری شادی کرنے کے لیے کہتے رہتے ہیں۔ لیکن آج
کوئی بھی شخص اپنی لڑکی کو کسی شخص کی دوسری بیوی کے طور پر نہیں دے رہا ہے۔اب میں
کیا کروں؟ کیا میں اپنی بیوی کو رکھوں اور والدین کی نافرمانی کروں اور یا میں
اپنے والدین کی اطاعت کرتے ہوئے اس کو طلاق دے دوں؟ لیکن اس صورت میں اس سے کوئی
بھی شخص شادی نہیں کرے گا کیوں کہ ہماری جماعت میں کوئی بھی شخص مطلقہ عورت کورشتہ
کے لیے نہیں ڈھونڈھتا ہے اگر چہ وہ جسمانی اعتبار سے صحیح ہو۔برائے کرم مجھ کو
بتائیں کہ میں کیا کروں؟
اگلے مہینہ ان شاء اللہ میری شادی ہورہی ہے۔ جہاں میری نسبت لگی ہے وہاں میں نے شروع سے ہی صریحاً یہ کہہ دیا تھا کہ جہیز کے لیے میرا کوئی مطالبہ نہیں ہے، لہذا وہ مجھے کچھ بھی نہ دیں تو مجھے زیادہ خوشی ہوگی۔ اس کے باوجود لڑکی والے بنا مطالبہ جہیز دینے پر بضد ہیں۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ انھوں نے اس سے پہلے بھی بچی کی شادی کی ہے اور جو اُن بچیوں کو دیا ہے وہ اس بچی کو بھی دیں گے۔ لہذا وہ سامان کے ساتھ ساتھ کچھ نقد دینے پر بھی بضد ہیں۔ اب جہیز میں سامان اور رقم دینے سے ان کا مقصد صلہ رحمی ہے یا ریا و نمود، یہ تو معلوم نہیں ، لیکن یہ بات تو صاف ہے کہ اس میں میرا یا میرے گھر والوں کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں ہے۔ کیا لڑکی والوں کی طرف سے دیا گیا سامان یا جہیز کی رقم میرے لئے جائز ہے؟
1864 مناظر