• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59640

    عنوان: بڑے بھائی و بہن سے پہلے شادی کرنا

    سوال: میری عمر ۲۴ سال ہے، اور میں شریعت کے مطابق شادی کرنا چاہتاہوں،میری تین بہنیں ہیں ، دو مجھ سے بڑی ہیں، اورچار بھائی ہیں اور تین مجھ سے بڑے ہیں۔ابھی ایک بہن کی شادی ہوئی ہے ، دو سر بڑی بہن اور دو بڑے بھائیوں کی شادی ہونا باقی ہے، لیکن اب میں ان سے پہلے شادی کرنا چاہتاہوں، ہمارے ساتھ زیادہ مالی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ مگر میں نہیں جانتاہوں کہ اپنی شادی کی خواہش کے بارے میں والدین سے کیسے کہوں۔ براہ کرم، مشورہ دیں کہ مجھے اس بارے میں کیا کرنا چاہئے؟میں اپنے والدین، بھائی اور بہنوں کو تکلیف دینا نہیں چاہتاہوں، اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟چونکہ میں دستی کاریگری کا کام کرتاہوں۔ اللہ کا فضل ہے کہ اب اس نے مجھے محفوظ رکھا ہے ، مگر میرا ذہن روزانہ منتشر ہوجاتاہے، اور ان دونوں طوائف خانوں کا چلن زیادہ ہورہا ہے اور مجھے بھی آفر ملا ہے، ایسی صورت حال میں کوئی کتنا کنٹرول کرے۔ لیکن الحمد للہ، میں برا لڑکا نہیں ہوں، میں یقینا سنت پر عمل کروں گا۔ براہ کرم، حوالے ساتھ میری رہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت حال میں مجھے کیا کرنا چاہے۔انتشار ذہن سے میری صلاحت متأثر ہورہی ہے اور خلل بھی ہوتا ہے۔

    جواب نمبر: 59640

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1007-1080/L=9/1436-U بڑے بھائی و بہن سے پہلے شادی کرنا ایک طرح کا عار سمجھا جاتا ہے اس لیے بہتر تو یہی ہے کہ کسی طرح پہلے آپ اپنے سے بڑے بھائیوں وبہن کی شادی کرانے میں تعاون کریں پھر اپنی شادی کی فکر کریں، باقی اگر آپ ان سے پہلے شادی کرلیتے ہیں تو شرعا اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، لیکن شادی والدین اور گھر والوں کے مشورہ سے کریں شادی پر خود اقدام نہ کریں اس میں خیرو برکت نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند