• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59407

    عنوان: ایک لڑکی اپنے بھائی کی پہلی بیوی (جو غیر مسلم تھی)اس کے (یعنی بھابھی کے ) پہلے شوہر کے بیٹے سے (جو آج غیر مسلم ہے) شادی کرنا چاہتی ہے ، کیا یہ جائز ہے؟جب کہ وہ لڑکا مسلمان ہونے کے لیے تیار ہے ۔ براہ کرم، جواب دیں۔ جزاک اللہ

    سوال: ایک لڑکی اپنے بھائی کی پہلی بیوی (جو غیر مسلم تھی)اس کے (یعنی بھابھی کے ) پہلے شوہر کے بیٹے سے (جو آج غیر مسلم ہے) شادی کرنا چاہتی ہے ، کیا یہ جائز ہے؟جب کہ وہ لڑکا مسلمان ہونے کے لیے تیار ہے ۔ براہ کرم، جواب دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 59407

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 755-741/H=7/1436-U محض نکاح کا لالچ مقصود نہ ہو بلکہ ایمان واسلام کی سچائی اور اس کی عقیدت سے متأثر ہوکر مسلمان ہوجائے تو اس کا نکاح مسلمان عورت سے درست اور حلال ہوجائے گا، بھائی کا سوتیلا بیٹا ہونا نکاح میں مانع نہیں ہے،پس ایمان واسلام کے قبول کرلینے کے بعد دونوں کا نکاح درست ہے، البتہ صرف نکاح کی خاطر مسلمان ہو تو ایسی صورت میں تمام امور پر اچھی طرح غور وخوض کرکے قدم اٹھائیں، نکاح تو بہرصورت ہوجائے گا لیکن مطابق مصلحت ہے یا نہیں؟ اس کو بہت سوچ سمجھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند