• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59379

    عنوان: لڑکی کا نکاح پہلے ہوگیا ہو اور اس کی رخصتی بعد میں ہو تو کیا رخصتی کے وقت بارات کا آنا ضروری ہے؟

    سوال: لڑکی کا نکاح پہلے ہوگیا ہو اور اس کی رخصتی بعد میں ہو تو کیا رخصتی کے وقت بارات کا آنا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 59379

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 758-744/H=7/1436-U

    جب نکاح ہوگیا تودونوں میں اجنبیت ختم ہوگئی، تنہا شوہر جاکر لے آئے تو بلاکراہت اس کا لانا درست ہے، بارات تو فی نفسہ بُری رسم ہے، پہلے نکاح ہو یا رخصتی سے ذرا دیر پہلے ہو مروجہ بارات کی رسم واجب الترک ہے، البتہ عقد نکاح کی مجلس میں نمازی ’متقی‘ پرہیزگار مسلمانوں کو جمع کرلیا جائے اور ان کی موجودگی میں نکاح کا ایجاب وقبول ہو یہ مستحسن اور بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند