• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59169

    عنوان: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی تھی جس کا میں فتوی بھی اپ کے یہان سے لے چکا ھوں اس فتوی کا حوالہ نمبر۴/۱۴۰۰ہے اس فتوے میں یہ بتایا گیا تھا کہ تین طلاق ہو چکی اب کوئی گنجاش نھین ۔سوال یہ ہیکہ جب طلاق ھو چکی اور اسکی عدت بھی ختم ھوچکی تو کیا میں کسی دوسری عورت سے نکاح کر سکتا ھوں یا نھیں ؟اور کیا میری مطلقہ بیوی کو اس بات کااختیارہے کہ وہ مجھے دوسری عورت سے نکاح کرنے سے روکدے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی تھی جس کا میں فتوی بھی اپ کے یہان سے لے چکا ھوں اس فتوی کا حوالہ نمبر۴/۱۴۰۰ہے اس فتوے میں یہ بتایا گیا تھا کہ تین طلاق ہو چکی اب کوئی گنجاش نھین ۔سوال یہ ہیکہ جب طلاق ھو چکی اور اسکی عدت بھی ختم ھوچکی تو کیا میں کسی دوسری عورت سے نکاح کر سکتا ھوں یا نھیں ؟اور کیا میری مطلقہ بیوی کو اس بات کااختیارہے کہ وہ مجھے دوسری عورت سے نکاح کرنے سے روکدے ؟

    جواب نمبر: 59169

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 727-727/M=7/1436-U مسئولہ صورت میں آپ دوسری شادی کرسکتے ہیں مطلقہ بیوی کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ آپ کو دوسری عورت کے ساتھ شادی کرنے سے روک دے۔ قال اللہ تعالی: فانکحُوا مَا طَابَ لَکُمْ من النسآءِ مثنی وثلٰث وربٰع․ الآیة (النساء: ۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند