• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59151

    عنوان: میری جلد ہی شادی ہونے والی ہے، میرا ان رسومات کے بارے میں جو معاشرہ میں عام ہیں۔ میرے والدین کہتے ہیں کہ مارفہ(دف کے ساتھ میوزک ) ، پھول ، سنچک اور پٹاخے وغیرہ کی بغرض تفریح کرنے دو ، لیکن میں ذاتی طورپر اس کی تنقید کرتاہوں اور ان چیزوں سے نفرت کرتاہوں، میں چونکہ نماز اور دوسرے فرائض کا پابند نہیں ہوں، تو وہ لوگ کہتے ہیں کہ تم خود دوسرے فرائض پر عمل نہیں کرتے ہو ، اس لیے مارفہ اور شادی کی دوسری رسومات کی مخالفت کرنے کا تمہیں کوئی حق نہیں ہے۔

    سوال: میری جلد ہی شادی ہونے والی ہے، میرا ان رسومات کے بارے میں جو معاشرہ میں عام ہیں۔ میرے والدین کہتے ہیں کہ مارفہ(دف کے ساتھ میوزک ) ، پھول ، سنچک اور پٹاخے وغیرہ کی بغرض تفریح کرنے دو ، لیکن میں ذاتی طورپر اس کی تنقید کرتاہوں اور ان چیزوں سے نفرت کرتاہوں، میں چونکہ نماز اور دوسرے فرائض کا پابند نہیں ہوں، تو وہ لوگ کہتے ہیں کہ تم خود دوسرے فرائض پر عمل نہیں کرتے ہو ، اس لیے مارفہ اور شادی کی دوسری رسومات کی مخالفت کرنے کا تمہیں کوئی حق نہیں ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا شریعت کی بنیاد پر یا میں اپنی ذاتی پسندیدگی پر ان سے متفق ہوسکتاہوں ؟مگر یہ حقیقت نظر میں رہے کہ میں نمازی اور دیندار نہیں ہوں ، لیکن میرا ارادہ شادی کی برائیوں کو معاشرہ سے ختم کرنا ہے۔

    جواب نمبر: 59151

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 707-707/M=7/1436-U شادی کے تعلق سے معاشرت میں جو رسومات رائج ہیں ان سے آپ کا نفرت کرنا بالکل درست ہے، معاشرے سے برائیوں کو ختم کرنے کا ارادہ ایک مستحسن اور نیک جذبہ ہے جو لائق قدر ہے، ہرمسلمان کے اندر یہ جذبہ ہونا چاہیے، حیرت اور افسوس ہے کہ آپ کے والدین محض تفریح طبع کے طور پر غیرشرعی رسومات کو انجام دینا چاہتے ہیں، آپ حکمت، نرمی اور حسن تدبیر سے ان کو سمجھائیں اور آپ نماز اور دیگر فرائض کی پابندی بھی کریں، نماز کا ترک کردینا سخت گناہ اور موجب وبال ہے اللہ آپ کو توفیق عطا فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند