• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 58602

    عنوان: میرے ایک کزن ( رشتہ میں بھائی) نے ایک نومسلمہ سے شادی کی ہے ،

    سوال: میرے ایک کزن ( رشتہ میں بھائی) نے ایک نومسلمہ سے شادی کی ہے ، شادی ہوئے دس سال ہوگئے ، اور لڑکا مع اپنی فیملی اپنے والدین کے ساتھ رہتاہے، اس کی بیوی ہمیشہ سست اور لاپرواہ رہی ہے، وہ پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتی ہے ،بھائی کو بہت زیادہ احساس ہے کہ اس کا کسی کے ساتھ معاشقہ چل رہا ہے، کیوں کہ مردوں کے ساتھ وہ ایسے پیش آتی ہے جیسے کہ وہ عورت ہوں۔ اس کے اخلاق صحیح نہیں ہیں ، وہ نماز ، تلاوت اور دوسرے کاموں کے تئیں لاپرواہ ہے، بھائی نے ہمیشہ اس کو سمجھانے کی کوشش کی ہے، لیکن اس کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ان کے دو بچے ہیں، (الحمد للہ )، لیکن وہ لڑکی ہمیشہ بچوں پر روتی ہے، بچوں کے ساتھ اس کا رویہ ایساہے جیسے کہ بچے دشمن کے ہیں ، کافی وارننگ کے باوجود وہ کھلے بال باہرگھومتی ہے، پرفیوم لگاتی ہے اور تمام ممنوعہ کام کرتی ہے، اہم بات یہ بھی ہے کہ کزن کو ساتھ سونے کے لیے ہمیشہ اس سے منت سماجت کرنی پڑتی ہے، اس کو یاد دلانے کے باوجود وہ بھائی کو نظر انداز کردیتی ہے۔ میرا کزن آج کل مشکل دور سے گذر رہا ہے۔ براہ کرم، مشورہ دیں کہ بھائی کو کیا کرنا چاہئے؟ وہ نہ تو بھائی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتی ہے اور نہ ہی بچوں کے ساتھ کوئی بھلائی کرتی ہے۔

    جواب نمبر: 58602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 777-752/L=6/1436-U آپ کے کزن بھائی کو چاہیے کہ کسی بھی طرح اپنی اہلیہ کے اندر دینی شعور و بیداری کی کوشش کرے، ہوسکے تو گھر میں فضائل اعمال کی تعلیم شروع کردے اور مقامی عورتوں کے اجتماعات میں لے جائے جب دین دار عورتوں سے ملاقات ہوگی تو قوی امید ہے کہ حالت میں تبدیلی آئے گی؛ کیونکہ مثل مشہور ہے کہ ”خربوزہ کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے“ آپ کے کزن بھائی کی اہلیہ کو اب تک آزاد ماحول ملا ہے؛ اس لیے ذہنوں میں آزادی، شوہر اور اولاد کے حقوق سے بے پروائی ہے، اگر زندگی میں دینداری آئے گی تو ان شاء اللہ سارے معاملات درست ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند