معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 58206
جواب نمبر: 58206
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 575-575/M=6/1436-U
حدیث میں ہے: ”تُنکح المرأة لأربع: لجمالہا ولحسبہا ولمالہا ولدینہا فعلیک بذات الدین تربت یداک“ (صحیح ا بن حبان) یعنی کسی عورت سے شادی اس کے حسن وجمال کی وجہ سے کی جاتی ہے یا حسب نسب کی وجہ سے یا مالداری کی وجہ سے یا دیندار ہونے کی وجہ سے، پس تم دینداری کو لازم پکڑلو“ پس رشتے کے انتخاب میں دین داری کو معیار بنانا چاہیے، اگر دین دار گھرانے سے رشتہ مل رہا ہے اور آپ کے والدین بھی راضی ہیں تو اس رشتے کو قبول کرلینا چاہیے، آج کل دوری کا مسئلہ ا تنا اہم نہیں رہا، بہرحال اس بارے میں مزید اطمینان حاصل کرلیں اور بہتر ہوگا کہ استخارہ بھی کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند