• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 58083

    عنوان: میرے پاس لڑكی كے خرچے کا انتظام نہیں ہے تو شادی كرلینی چاہیےیا نہیں؟

    سوال: میں میڈیکل کا طالب ہوں ، میرے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ایک لڑکی کے ساتھ میرا تعلق ہے، اب مجھے معلوم ہوا کہ شادی سے پہلے کسی سے محبت کرنا اسلام میں حرام ہے، میں نے اس سے بچنے کی کوشش کی، لیکن میں ایسا نہیں کرسکا، اب میں اس سے شادی کرسکتاہوں؟ لیکن اس کو کھلانے کے لیے میرے پاس پیسے نہیں ہیں، اب میں کیا کرسکتاہوں؟کیا مجھے شادی کرنی چاہئے؟یا مجھے اس سے احتراز کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 58083

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 582-604/L=5/1436-U

    اگر آپ کے پاس اس کے خرچے کا انتظام نہیں ہے تو آپ فی الحال شادی نہ کریں اور اس سے تعلقات منقطع کرلیں اور روزے کی کثرت کریں تاکہ قوت شہوانیہ کمزور پڑجائے۔ قال علیہ السلام: یا معشر الشباب من استطاع منکم الباء ة فلیتزوج فإنہ أغض للبصر وأحصن للفرج ومن لم یستطع فعلیہ بالصوم فإنہ لہ وجاءٌ (مشکاة) وفي المرقاة: قال النووي رحمہ اللہ ولابد من ہذا التاویل لأن قولہ صلی اللہ علیہ وسلم ومن لم یستطع عطف علی من استطاع ولو حمل الباء ة علی الجماع لم یستقم قولہ فإن الصوم لہ وجاء لأنہ لا یقال للعاجز ہذا وإنما یستقم إذا قیل أیہا القادر المتمکن من الشہوة إن حصلت لک موٴون النکاح تزوج وإلا فصم ولہذا السر خص النداء بالشبان (مرقاة: ۶/۱۸۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند