• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 57757

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ اگر لڑکی شادی نہ کرناچاہے تو اگر اس کے ماں باپ ضد کرے تو وہ کیا جائزہے؟ جب کہ دین میں زبردستی نہیں ہے، اگر وہ لڑکی اپنی مرضی کی شادی کرنا چاہے تو قرآن وحدیث میں اس بارے میں کیا کہا گیاہے؟ اور اپنے ماں باپ کو قرآن کی روشنی سے سمجھائے تو کیا بات قرآن میں ہے جو وہ بتائے؟قرآن آیت اور آیت نمبر بتائیے گا۔اور یہ بھی بتایئے گا کہ قرآن اور حدیث کی روسے زبردستی نہیں ہے۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر لڑکی شادی نہ کرناچاہے تو اگر اس کے ماں باپ ضد کرے تو وہ کیا جائزہے؟ جب کہ دین میں زبردستی نہیں ہے، اگر وہ لڑکی اپنی مرضی کی شادی کرنا چاہے تو قرآن وحدیث میں اس بارے میں کیا کہا گیاہے؟ اور اپنے ماں باپ کو قرآن کی روشنی سے سمجھائے تو کیا بات قرآن میں ہے جو وہ بتائے؟قرآن آیت اور آیت نمبر بتائیے گا۔اور یہ بھی بتایئے گا کہ قرآن اور حدیث کی روسے زبردستی نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 57757

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 399-399/M=4/1436-U بالغہ لڑکی اپنی مرضی سے شادی کرسکتی ہے، ناجائز نہیں ہے؛ لیکن لڑکی کے لیے یہ پسندیدہ نہیں کہ وہ از خود نکاح کا اقدام کرے، حدیث میں ہے لا نکاح إلا بولی، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نکاح کا معاملہ ولی کو طے کرنا چاہیے، ماں باپ کی خوشی سے شادی کرنا خیر وبرکت کا باعث ہوتا ہے، والدین کو بھی چاہیے کہ اپنی بالغ اولاد کے جذبات کا خیال رکھیں اور ان کی رضامندی معلوم کرلیں، اور زبردستی اپنی مرضی مسلط نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند