معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 57384
جواب نمبر: 5738428-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 351-359/L=4/1436-U
اس کا کفارہ توبہ واستغفار ہے، یعنی صدق دل سے اللہ رب العزت سے معافی مانگی جائے اور آئندہ اس طرح کی حرکت سے بالکلیہ اجتناب کیا جائے، شریعت نے اس کے کفارہ کے لیے کوئی مخصوص عمل مقرر نہیں کیا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں جب ۱۲ سال کا تھا تو مشت زنی کے گناہ میں مبتلا ہوگیا تھا، اب میری عمر ۲۴ سال ہے۔ میں ایک شیخ طریقت سے بیعت ہوچکا ہوں اور ان کے سامنے میں نے اپنی یہ حالت بیان کی تھی اور الحمد للہ اب تقریباً ایک ماہ سے اس گناہ سے محفوظ ہوں۔ لیکن اتنے سال گناہ کی وجہ سے میری صحت بہت خراب ہوچکی ہے اور میں شادی کے قابل نہیں ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اب میں کیا کروں کیونکہ گھروالے بھی میری شادی کروانا چاہتے ہیں۔ اور اس گناہ کی وجہ سے میرے اندر بہت سستی آگئی ہے جس کی وجہ سے کسی کام میں دل نہیں لگتا، کیا میں ایک عام انسان کی طرح نارمل زندگی گزار سکتا ہوں۔ میرے لیے دعا فرمادیں کہ اللہ میرے گناہ معاف فرمادے اور مستقبل میں گناہوں سے پاک زندگی نصیب فرمائے۔
3601 مناظرتین مہینے سے بیوی میكے میں، كیا میں اس كی اجازت كے بغیر دوسری شادی كرسكتا ہوں؟
5652 مناظرولیمہ میں لڑکی والوں کو شریک کرنا؟
4369 مناظرقرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا دوسرا نکاح کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینی پڑتی ہے؟
3931 مناظر