• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 57363

    عنوان: بینك كے ملازم سے شادی

    سوال: میرے دوست کی بہن کا ایک رشتہ آیاہے لڑکا بینک میں کام کرتاہے،گھر کے تمام لوگ چاہتے ہیں کہ رشتہ قبول کرلیا جائے کیوں کہ لڑکا اچھے کیریکٹر کا ہے لیکن میرے دوست کو تشفی نہیں ہورہی ہے، براہ کرم بتائیں کہ کیا ہم یہ رشتہ قبول کرلیں؟ کیا بینک میں کام کرنے والا شخص فاسق ہے؟

    جواب نمبر: 57363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 285-237/D=3/1436-U

    بینک میں سودی حساب کتاب لکھنا، سودی لین کا دستاویز تیار کرنا، اس میں گواہ بننا وغیرہ امور ناجائز ہیں۔ حدیث میں ایسے کام کرنے والوں پر لعنت آئی ہے اورایسے کام کی اجرت (تنخواہ) لینا بھی ناجائز ہے۔ اوراگر سودی لکھا پڑھی کرنے، سودی لین دین کے کاغذات تیار کرنے، گواہ بننے وغیرہ کا کام متعلق نہ ہو تو ملازمت کرنے کی بوقت ضرورت گنجائش ہے، تنخواہ ناجائز نہیں ہوگی بس یہ کہہ سکتے ہیں پاکیزہ نہیں ہے۔ لیکن بینک کے ملازم کو خواہ ناجائز کام اس سے متعلق ہوں یا جائز کام اسے ملازمت ترک کرنے میں عجلت نہیں کرنا چاہیے کسی دوسرے جائز کام کی ملازمت یا جائز ذریعہ معاش کی فکر وکوشش میں لگارہے اللہ تعالیٰ دوسری سبیل پیدا فرمادیں تو پھر اسے چھوڑدے۔ سوال میں جس بینک ملازم کے بارے میں آپ معلوم کررہے ہیں اگر آپ کچھ تفصیلات ان کے کام سے متعلق تحریر کردیں کہ ان سے کس کس طرح کا کے کام متعلق ہوتے ہیں یا کاوٴنٹر اور ڈیوٹی تبدیل ہونے پر اور کیا کیا کام متعلق ہوسکتے ہیں تو پھر ان کے بارے میں کوئی مشورہ دیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند