• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 57326

    عنوان: احنبیہ سے عشق كے بعد شادی نہ كرنا

    سوال: میں دو سال سے ایک لڑکی کے رابطہ میں ہوں۔ ہم نے جنسی تعلقات تو قائم نہیں کئے لیکن ہم نے ایک دوسرے کو بوس و کنار کیا اور گلے لگایا۔ مجھ کو اپنے اس عمل پر ندامت ہوتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر میں اس سے شادی نہ کروں تو کیا میں اس کے حقوق کو مارنے والا مانا جاوٴں گا؟اگر میں اس سے شادی نہیں کرتاہوں تو کیا میں اس کے حقوق میں خیانت کرنے والاشمار ہوں گا؟ اگر میں اس سے شادی نہیں کرتا ہوں تو کیا میں گناہگار ہوں گا؟ واضح رہے کہ وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے لیکن میں اس سے شادی کرنا نہیں چاہتاہوں۔

    جواب نمبر: 57326

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 294-294/M=3/1436-U

    آپ اس لڑکی سے شادی نہیں کرنا چاہتے ہیں تو نہ کریں، اس میں کوئی گناہ اور خیانت کی بات نہیں۔ یہ لازم نہیں کہ آپ اسی سے شادی کریں، لیکن شادی سے پہلے آپ دونوں کے درمیان جو کچھ ہوا وہ غلط اور گناہ کا کام ہوا، نکاح کے بغیر اجنبی لڑکے اور لڑکی کا آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ بوس وکنار کرنا حرام اور ناجائز ہے، آئندہ اس فعل سے توبہ استغفار کریں، اس سے سخت پردہ رکھیں اور اس کا تصور دل سے نکال دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند