معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 57319
جواب نمبر: 57319
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 274-227/D=3/1436-U تصویر کھینچنا کھنچوانا خواہ کاغذ پر ہو یا نیٹ پر ناجائز ہے، اس پر احادیث میں سخت وعید وارد ہوئی ہے، چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ کے یہاں سب سے سخت عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا: أشد الناس عذابًا عند اللہ المصورون (مشکاة: ۲/۳۸۵) البتہ ضرورت اور مجبوری کی حالت مستثنیٰ ہے، رشتہ طے کرتے وقت لڑکے کو لڑکی کا فوٹو دیکھنا دکھانا کوئی مجبور ی نہیں، نیز تصویر سے صورت حال کی صحیح عکاسی بھی نہیں ہوتی بلکہ کبھی خلاف واقعہ چیزوں کی نمائش ہوجاتی ہے، پس لڑکی کا رجحان صحیح ہے، لہٰذا گھر کی جن عورتوں پر لڑکے کو اعتماد ہے ان کو لڑکی کے گھر بھیج دیں تاکہ وہ اس کی صحیح صورت حال کا جائزہ لے کر لڑکے کو باخبر کردیں: وفي الرد المحتار: ویظہر من کلامہم أنہ إذا لم یمکنہ النظر یجوز إرسال نحو امرأة تصف لہ حالہا بطریق الأولی ولو غیر الوجہ والکفین: ۹/۵۳۳۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند