• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 56796

    عنوان: ایک شخص نے اپنی سگی خالہ سے نکاح کرلیا اور اس کی خالہ نے بھی قبول کرلیا ، اب ان کے دو بچے ہیں۔ ان کے نکاح اور اس کے بچوں کے لیے کیا شریعت کے قانون لاگو ہوتے ہیں ؟کیاان دونوں کا نکاح درست ہے اور اور ان کا بچہ مسلمان ہے؟

    سوال: ایک شخص نے اپنی سگی خالہ سے نکاح کرلیا اور اس کی خالہ نے بھی قبول کرلیا ، اب ان کے دو بچے ہیں۔ ان کے نکاح اور اس کے بچوں کے لیے کیا شریعت کے قانون لاگو ہوتے ہیں ؟کیاان دونوں کا نکاح درست ہے اور اور ان کا بچہ مسلمان ہے؟

    جواب نمبر: 56796

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 129-126/B=2/1436-U مذہب اسلام میں سگی خالہ سے نکاح کرنا حرام ہے، قرآن پاک میں ہے: ”حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّہَاتُکُمْ وَبَنَاتُکُمْ وَاَخَوَاتُکُمْ وَعَمَّاتُکُمْ وَخَالَاتُکُمْ․․․الخ “ جس شخص نے اپنی خالہ سے نکاح کیا اور اس کو بیوی بناکر رکھا بہت بڑا گناہ کیا، اس کو فوراً علیحدگی اختیار کرلینی چاہیے، جو دو بچے ہوئے ہیں وہ دونوں اسی شخص کے بچے ہیں اور ہ دونوں مسلمان ہیں، جس طرح اور مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی واخلاق سے پیش آیا جاتا ہے اسی طرح ان دونوں بچوں کے ساتھ بھی معاملہ کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند