• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 5673

    عنوان:

    ممبئی میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جو کھانا لڑکی کے نکاح میں کھلایا جاتاہے وہ حرام ہے اورکہتے ہیں کہ آدمی کو اس کھانے کو نہیں کھانا چاہیے جو لڑکی کے والدین کے ذریعہ سے دیا جاتاہے۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    سوال:

    ممبئی میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جو کھانا لڑکی کے نکاح میں کھلایا جاتاہے وہ حرام ہے اورکہتے ہیں کہ آدمی کو اس کھانے کو نہیں کھانا چاہیے جو لڑکی کے والدین کے ذریعہ سے دیا جاتاہے۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 5673

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 264=264/ م

     

    جو کھانا لڑکی کے نکاح میں کھلایا جاتا ہے اس کو حرام کہنا صحیح نہیں، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ دعوت ولیمہ جس طرح لڑکے کی طرف مسنون ہے، لڑکی والوں کی طرف سے مسنون نہیں، اس لیے لڑکی والوں کی طرف سے باضابطہ دعوت ولیمہ کا اہتمام کرنا درست نہیں، ہاں اگر لڑکی والے، نکاح کے موقع پر لڑکے والوں کی ضیافت کے ساتھ اپنے عزیز و اقارب اور دوست واحباب کو بھی شریک کرلیں تو اس میں مضائقہ نہیں، یہ درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند