• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 56566

    عنوان: میری دو بیویاں ہیں، ایک بیوی سے چار لڑکے اور ایک لڑکی ہے، دوسری بیوی سے ایک لڑکا اور ایک لڑکا ہے، میں زندگی میں وراثت تقسیم کرنا چاہتاہوں، شرعی طورپر بیویوں اور بچوں کو کتنا حصہ ملے گا؟ اور خود کے لیے کیا رکھوں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: میری دو بیویاں ہیں، ایک بیوی سے چار لڑکے اور ایک لڑکی ہے، دوسری بیوی سے ایک لڑکا اور ایک لڑکا ہے، میں زندگی میں وراثت تقسیم کرنا چاہتاہوں، شرعی طورپر بیویوں اور بچوں کو کتنا حصہ ملے گا؟ اور خود کے لیے کیا رکھوں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 56566

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 36-36/M=1/1436-U زندگی میں آپ اپنی جائیداد، بیوی بچوں کے درمیان تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں، آپ اپنی اور دونوں بیویوں کی گذر بسر کے لیے جس قدر حصہ رکھنا چاہیں اتنا الگ کرلیں، اس کی تعیین آپ اپنی صوابدید کے اعتبار سے کرسکتے ہیں کہ آپ کو اور بیویوں کو کتنی ضرورت ہے۔ اور بقیہ کو دونوں بیویوں سے تمام اولاد خواہ مذکر ہو یا موٴنث کے درمیان برابر، برابر تقسیم کردیں، یعنی جتنا ایک لڑکے کو دیں اتنا ہی ایک لڑکی کو بھی حصہ دیں اورحصہ دے کر ہرایک کو مالک وقابض بنادیں اور خود لاتعلق ہوجائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند