معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 56416
جواب نمبر: 56416
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 67-63/N=2/1436-U آپ اس بیٹے کو نرمی ومحبت کے ساتھ سمجھائیں کہ آدمی کو شادی اسوقت کرنی چاہیے جب وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوجائے یعنی: اس کا معقول ومناسب ذریعہ معاش ہوجائے، نیز ابھی تم سے بڑے دو بھائیوں کی شادی ہونی ہے، اور اس کے لیے دعا بھی کریں کہ وہ ابھی شادی کی ضد سے باز آجائے۔ اوراگر وہ کسی صورت میں نہ مانے اوراس کی عمر شادی کا تقاضہ کر رہی ہو توکسی مناسب خاندان میں اس کی شادی کردیں، اوراگر وسعت نہ ہو تو اس کی تعلیم کا سلسلہ منقطع کراکے اسے کسی مناسب ذریعہ معاش میں لگادیں کیوں کہ ممکن ہے کہ اس کی حالت شادی میں مزید تاخیر کی اجازت نہ دیتی ہو، یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اپنی شادی خود کرلے یا کسی لڑکی کے جال میں پھنس جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند