• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 5587

    عنوان:

    کیا دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی کی اجازت ضروری ہے۔ ان دنوں ہندوستان کے اندر دوسری شادی ناپسند کی جاتی ہے۔ یہ کہاں تک درست ہے؟ کیا میں ایک ہی گھر میں الگ الگ کمروں میں دو بیویاں رکھ سکتاہوں؟ یہ بات ذہن نشیں رہے کہ میری آمدنی بہت اچھی ہے۔

    سوال:

    کیا دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی کی اجازت ضروری ہے۔ ان دنوں ہندوستان کے اندر دوسری شادی ناپسند کی جاتی ہے۔ یہ کہاں تک درست ہے؟ کیا میں ایک ہی گھر میں الگ الگ کمروں میں دو بیویاں رکھ سکتاہوں؟ یہ بات ذہن نشیں رہے کہ میری آمدنی بہت اچھی ہے۔

    جواب نمبر: 5587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 180=180/ م

     

    (۱) اجازت ضروری نہیں۔

    (۲) ہندوستانی معاشرے میں چونکہ اس کا رواج نہیں ہے اس وجہ سے اچھا نہیں سمجھتے اور بہت سے حضرات قانونی پابندیوں کی وجہ سے احتیاط کرتے ہیں، اگر کوئی اور کسی وجہ سے دوسری شادی ناپسند کرتا ہو تو اس کی وضاحت کریں، شریعت کا حکم تو یہ ہے کہ اگر کوئی دو شادی کی استطاعت رکھتا ہے او ردونوں بیوں کے درمیان انصاف کو قائم رکھے گا دونوں کے حقوق کی ادائیگی میں کوئی کمی نہیں کرے گا کسی پر ظلم نہیں کرے گا تو دو شادی کی اجازت ہے۔

    (۳) اس میں کوئی مضائقہ نہیں، اس طرح رکھ سکتا ہے البتہ ایک ہی کمرے میں دونوں کو نہ رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند