معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 5544
ایک مرد اور ایک عورت شادی کرنا چاہتے تھے۔ لڑکے کے والدین راضی نہیں تھے۔ ان کو دو گواہ مل گئے، لیکنانھوں نے گواہوں کو حقیقت نہیں بتائی۔ بلکہ انھوں نے گواہوں سے کہا کہ وہ میاں اور بیوی ہیں اور چند وجوہات کی بناء پر ان کا نکاح ٹوٹ گیا ہے اور وہ اپنے نکاح کی تجدید کرانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے دونوں گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول کیا۔ کیا یہ نکاح ہوگیا؟
ایک مرد اور ایک عورت شادی کرنا چاہتے تھے۔ لڑکے کے والدین راضی نہیں تھے۔ ان کو دو گواہ مل گئے، لیکنانھوں نے گواہوں کو حقیقت نہیں بتائی۔ بلکہ انھوں نے گواہوں سے کہا کہ وہ میاں اور بیوی ہیں اور چند وجوہات کی بناء پر ان کا نکاح ٹوٹ گیا ہے اور وہ اپنے نکاح کی تجدید کرانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے دونوں گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول کیا۔ کیا یہ نکاح ہوگیا؟
جواب نمبر: 5544
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 621/ د= 573/ د
دو عاقل بالغ مسلمان گواہوں کی موجودگی میں اگر عورت، مرد نے ایجاب و قبول کرلیا، یعنی ایک نے کہا کہ میں نے اس سے (خواہ اشارہ کرکے یا نام لے کر) نکاح کیا دوسرے نے کہا میں نے قبول کیا تو اس سے نکاح منعقد ہوگیا۔ اگر اس کے علاوہ کوئی طریقہ اختیار کیا گیا ہے تو اسے واضح طور پر لکھ کر معلوم کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند