• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 55187

    عنوان: منگنی کی حقیقت اور اسی کے حوالے سے سوالات

    سوال: مجھے پوچھنا یہ ہے کہ اسلام میں منگنی کی کیا حقیقت ہے ؟ اور کیا کسی منگنی ہوئی وی لڑکی کے لیے رشتہ بھیجنا صحیح ہے ؟ میرے ساتھ ایک لڑکی پڑھتی ہے جو مجھے بہت پسند ہے لیکن اسکی ابھی رمضان میں منگنی ہوگئی ہے جو کے اسکی دوسری منگنی ہے . پہلی منگنی اسکے رشتے داروں میں ہوئی تھی جو کے لڑکی کے رشتے داروں نے توڑدی لڑکی کے والد کے انتقال کے بعد. مجھے یہ بھی پوچھنا ہے کے کیا اس لڑکی کے لیے کسی قسم کا مستند عمل یا وظیفہ جو کے جامعہ کے استاد یا جامعہ کے فارغ کسی عالم نے دیا ہو وہ پڑھنا صحیح ہے ؟ رشتے میں بظاہر بہت سی مشکلات نظر آ رہی ہیں کیا وہ کسی طریقے سے ختم ہو سکتی ہیں؟ براہ مہربانی جلد از جلد جواب ارسال کردیں اور میری آپ سے یہ گزارش ہے کہ اس سوال کو اپنی ویب سائٹ یا کسی بھی جگہ پی مت ڈالیں.

    جواب نمبر: 55187

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1404-957/L=11/1435-U مذکورہ بالا صورت میں اگر یہ دوسرا رشتہ پختہ ہوگیا ہے اور نکاح ہونا وہاں طے ہوچکا ہے تو اب آپ کے لیے اس لڑکی کو پیغامِ نکاح دینا یا کوئی ایسا عمل کرنا جس سے وہ رشتہ ختم ہوجائے جائز نہیں، آپ ایسی صورت میں صبر سے کام لیں اوراسی کو خیر سمجھیں اوراگر رشتہ پختہ نہ ہوا ہو بلکہ صرف آپس میں دیکھنا ہوا ہو تو اس کو پیغام نکاح بھیج سکتے ہیں اور یہ دعا کرسکتے ہیں کہ یا اللہ اگر اس لڑکی سے نکاح میں خیر ہو تو میرا رشتہ اس سے کرادیجیے؛ لیکن ایسا عمل کرنا کہ لڑکی والے مجبور ہوکر آپ سے اس کا نکاح کردیں درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند