• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 55113

    عنوان: ایک لڑکا شادی سے پہلے دو لڑکیوں کو نام لے کر قسم کہا کر کہتا ہے کہ اگرمیرا نکاح ان دونوں میں سے کسی کے ساتھ ہوا تو جیسے ہی نکاح ہو ویسے ہی تین طلاق میری طرف سے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اگر اس لڑکے نے طلاق دی تو طلاق واقع ہوجائے گی اور اگر طلاق واقع ہونے کے بعد عدت وغیرہ گزرنے کے بعد کیا دوبارہ اسی لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے یا نہیں۔

    سوال: ایک لڑکا شادی سے پہلے دو لڑکیوں کو نام لے کر قسم کہا کر کہتا ہے کہ اگرمیرا نکاح ان دونوں میں سے کسی کے ساتھ ہوا تو جیسے ہی نکاح ہو ویسے ہی تین طلاق میری طرف سے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اگر اس لڑکے نے طلاق دی تو طلاق واقع ہوجائے گی اور اگر طلاق واقع ہونے کے بعد عدت وغیرہ گزرنے کے بعد کیا دوبارہ اسی لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے یا نہیں۔ اگرسکتا ہے تو طریقہ کیا ہے

    جواب نمبر: 55113

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1378-927/L=11/1435-U مذکورہ بالا صورت میں اگر وہ لڑکا دونوں لڑکیوں میں سے کسی لڑکی سے نکاح کرے گا تو اس پر تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی اور بغیر حلالہ شرعی دوبارہ اس سے نکاح کرنا حرام ہوگا، البتہ اگر وہ لڑکا انھیں دونوں لڑکیوں سے نکاح کرنا چاہے اور نکاح کے بعد طلاق بھی واقع نہ ہو تو اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ کوئی فضولی اس کا نکاح کردے اور یہ لڑکا فعلاً اس نکاح کی اجازت دیدے مثلاً مہر اس کے حوالے کردے، اور بہتر صورت یہ ہے کہ یہ لڑکا کسی مفتی کے پاس جاکر پوری صورت حال بیان کردے اور وہ مفتی صاحب فضولی بن کر اس کا نکاح کردیں، اگر اس مسئلہ کی تفصیل درکار ہو تو احسن الفتاوی کا مطالعہ کرلیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند