• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 5478

    عنوان:

    مہر کیا ہوتی ہے، اور کیوں دی جاتی ہے اور شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟ مہر کب دینا چاہیے اور کتنا دینا چاہیے؟ بہت سے لوگوں سے شرعی مہر کے بارے میں سنا ہے۔ یہ شرعی مہر کیا ہوتی ہے، کیا مہر فاطمہ کو ہی شرعی مہر کہا جاتاہے؟ اگر مہر نہ دیں تو کیا شادی ہو جاتی ہے؟ قرآن اور حدیث کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال:

    مہر کیا ہوتی ہے، اور کیوں دی جاتی ہے اور شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟ مہر کب دینا چاہیے اور کتنا دینا چاہیے؟ بہت سے لوگوں سے شرعی مہر کے بارے میں سنا ہے۔ یہ شرعی مہر کیا ہوتی ہے، کیا مہر فاطمہ کو ہی شرعی مہر کہا جاتاہے؟ اگر مہر نہ دیں تو کیا شادی ہو جاتی ہے؟ قرآن اور حدیث کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 5478

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 167/ م= 167/ م

     

    عقد نکاح کی وجہ سے شوہر کو بیوی سے جماع کرنے کا حق اور ایک طرح کی ملکیت حاصل ہوتی ہے، مہر اسی حق و ملکیت کے معاوضہ کا نام ہے، جس کی ادائیگی شوہر پر شرعاً لازم ہے، اسم للمال الذي یجب في النکاح علی الزوج في مقابلة البضع الخ کذا في الشامي: ج۴ ص۲۲۰، مہر کی ادائیگی کا شریعت میں حکم ہے، نیز نکاح کی وجہ سے شوہر کو بیوی پر ایک طرح کی ملکیت حاصل ہوتی ہے، لہٰذا بیوی کو اس ملکیت کے بدلے مال دلایا جاتا ہے، اس لیے کہ عورت محترم ہے اور بغیر معاوضہ کے اس پر کوئی حق ثابت کرنے میں اس کی اہانت ہے۔ قال في الھدایة: ولأنہ حق الشرع وجوبًا إظھارًا لشرف المحل الخ․ ج۲ ص۳۲۴، مہر کی ادائیگی شوہر پر لازم اور ضروری ہے۔ قال تعالیٰ: اَن تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِکُمْ (النساء:۲۴) بہتر یہ ہے کہ بیوی سے پہلی ملاقات کے وقت مہر اس کے حوالہ کردی جائے۔ اس کا بھی رواج ہے کہ نکاتح کے وقت مہر بیوی کے ولی کو حوالہ کردیا جاتا ہے اور ولی منکوحہ کو وہ مہر پہنچادیتا ہے، یہ طریقہ بھی اچھا ہے۔ ?شرعی مہر? کی اصطلاح شریعت میں نہیں ہے یہ عوام کی اصطلاح ہے اور اس سے اقل مہر مراد ہوتا ہے جس کی مقدار ۱۰ درہم ہے جو موجودہ وزن کے اعتبار سے 30گرام 618 ملی گرام چاندی ہے، البتہ اگر کسی جگہ عرف مہر فاطمی کو شرعی مہرکہنے کا ہو تو وہاں مہر شرعی سے مہر فاطمی مراد ہوتی ہے جس کی مقدار موجودہ وزن کے اعتبار سے ڈیڑھ کلو گرام (1.5kg) 30 گرام اور 900 ملی گرام چاندی ہے، مہر نہ دینے سے نکاح کی درستگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا، البتہ بیوی کو یہ اختیار ہے کہ جب تک شوہر مہر معجل ادا نہ کرے بیوی اپنے کو شوہر کے حوالے نہ کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند